قدیم یونانی فلسفی ارسطو کا مقبرہ دریافت

شائع 30 مئ 2016 02:55pm
بیس سال کی کھدائی کے بعد دریافت ہونے والا ارسطو کا مقبرہ بیس سال کی کھدائی کے بعد دریافت ہونے والا ارسطو کا مقبرہ

ماہر آثارِ قدیمہ کو دو دہائیوں تک کھدائی کرنے کے بعد قدیم یونانی فلسفی ارسطو کا مقبرہ مل گیا۔

چوبیس سو سالہ قدیم مقبرہ فلسفی کی جائے پیدائش سٹیگیرا، قدیم شہر اگورا کے قریب،میں دریافت ہوا۔

در اصل یہ سمجھا جاتا تھا کہ ارسطوکی موت  62 برس کی عمر میں شالسس میں 322قبل مسیح  میں واقع ہوئی۔ لیکن اب ماہرین آثار قدیمہ کا سوچنا ہے کہ سٹیگیرا کے لوگوں نے اس کی راکھ اس کے آبائی شہر پہنچا دی تھی۔

maqbra

مقبرے میں ایک دس میٹر طویل گنبدکھڑا ہےاور زمین پر سنگ مرمر بچھے ہوئے ہیں ۔ ماہرین نے آگاہ کیا کہ مقربے کی تعمیر جلدی ہوئی جبکہ اعلیٰ معیاری مواد بعد کے وقتوں میں ڈلا ۔ مقبرے کو بازنطینیوں نے تباہ کر دیا تھا جس کے اوپر انہوں نے ایک چوکور ٹاور بنایا ۔ مقبرہ میں ماہرین کومٹی کے برتنوں سے  سیریمکس  اور سکندر اعظم کے دور کے پچاس سکے نکلے۔

arstu-mqbro

عوام کو با آسانی مقبرے تک رسائی حاصل ہے تاکہ وہ نظرانہ ءِعقیدت پیش کرسکیں۔

عظیم قدیم یونانی فلسفی ارسطو عظیم قدیم یونانی فلسفی ارسطو

ارسطو کو تاریخ کا پہلا حقیقی سائنسدان مانا جاتا ہے، جس نے طبعیات اور حیوانیات  سےلے کر شاعری اور لسانیات تک بے تحاشہ لکھا۔

ارسطو کے افکار نے مغربی ثقافت کی  بنیادیں ڈلنے مددکی۔

بشکریہ مرر