کیا آپ بھی دو منہ کے بالوں سے پریشان ہیں؟
فائل فوٹودو منہ کے بالوں کا مسئلہ ہر دوسری خاتون کے ساتھ ہوتا ہے، دو منہ کے بالوں کو ٹریچوپٹیلوسیس بھی کہا جاتا ہے۔یہ بہت عام مسئلہ ہے جس سے ہر دوسری خاتون پریشان ہوتی ہیں۔
بالوں میں دو منہ (اسپلٹ اینڈ) ہونے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ اگر آپ بالوں میں بہت زیادہ ہیئر ڈائی استعمال کرتی ہیں تو اس سے بھی آپ کے بالوںمیں دو منہ ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بالوں میں دھوپ کا زیادہ لگنا، بلو ڈرائی، اسٹریٹننگ اور اچھی غذا کی کمی کے باعث بھی خواتین کو دو منہ کے بال جیسی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لیکن اب اس مسئلے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ دو منہ کے بالوں کا خاتمہ باآسانی کیا جاسکتا ہے۔
درج ذیل چند ٹپس بیان کی جارہی ہیں ، جن کے ذریعے آپ کے بالوں کو دومنہ سے بالکل نجات حاصل ہوجائے گا۔
٭اپنے بالوں کی ہر تین مہینے بعد کٹوایا کریں۔ اس سے گھنے بھی ہونگے اور دومنہ کے بالوں سے بھی چھٹکارہ مل جائے گا۔
٭ زیتون، ناریل اور بادام کے تیل کو مکس کرکے اپنے سر کی جڑوں پر لگائیں۔ یہ تیل آپ کے بالوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس تیل کو 1 گھنٹے یا پھر پوری رات کے لیےلگا رہنے دیں، اس کے بعد مائلڈ شیمپو سے سر کو دھو لیں۔ اس عمل سے بھی دو منہ کے بالوں کی شکایت دور ہوجائے گی۔
٭ ایک پیالے میں 1 کھانے کا چمچ بادام کا تیل، 1 انڈہ اور 1 چائے کا چمچ شہد ڈال کے اچھی طرح مکس کرلیں۔ اس کے بعد اس مکسچر کو اپنے بالوں میں لگالیں پھر آدھے گھنٹے بعد شیمپو کرلیں۔
٭ پپیتا پروٹین سے مالامال ہوتا ہے ، جوکہ بالوں کی چمک ، ان کو نرم و ملائم بنانے اور بالوں کی گروتھ میں بہت مددگار ثابت ہوتاہے۔ پپتے کے دو سلائس لیں اور اس کو کچل کے پیسٹ بنالیں، اب اس میں 2 کھانے کے چمچ دہی شامل کرکے مکس کرلیں اور اپنے بالوں میں لگالیں۔ 30 منٹ بعد بالوں کو شیمپو سے دھو لیں۔
٭ ایک پیالے میں کیسٹر آئل، سرسوں کا تیل، زیتون کا تیل ہم وزن لے لیں اور ان تینوں تیل کو مکس کرکے اچھی طرح سر کی جڑوں اور بالوں پر لگالیں، اس کے بعد تولیہ کو گرم کرکے اپنے بالوں میں لپیٹ لیں۔30 منٹ بعد بالوں کو مائلڈ شیمپو سے دھو لیں۔
٭ ایک کپ میں 2 کھانے کے چمچ ہیوی کریم اور آدھا کپ دودھ لےکر اچھی طرح مکس کرلیں، اب اس مکسچر کو اپنے بالوں پر لگالیں خصوصاً دو منہ کے بالوں پر لگائیں۔ پھر 15 منٹ بعد بالوں کو دھو لیں۔ چکنائی اور پروٹین آپ کے بالوں کےلیے بہت زیادہ مفید ہے۔
نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات عامہ کیلئے ہے، اس پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔