کیا آپ بھی بال باندھ کر سوتی ہیں؟

شائع 22 جون 2016 06:22am
فائل فوٹو فائل فوٹو

بعض خواتین کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کے بال بہت گرتے ہیں، خاص طور پر جب وہ صبح اٹھ کر اپنے بال برش کرتی ہیں۔

بال گرنے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں ۔جن خواتین کی غذا ناقص ہوتی ہے، ان کو بال گرنے کی شکایت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف بالوں کے پروڈکس استعمال کرنے سے بھی بال گرنے لگتے ہیں۔

لیکن خواتین کے بال ان کی اپنی کوتاہی کی وجہ سے زیادہ گرتے ہیں۔ کیونکہ خواتین اپنی طرف سے بالوں کےلیے لاپرواہی دیکھاتی ہیں۔

بعض خواتین رات سونے سے قبل بالوں کو باندھ لیتی ہیں اور سو جاتی ہیں اور بعض خواتین کھلے بالوں کے ساتھ سوجاتی ہیں ،لیکن یہ دونوں ہی طریقے کار غلط ہیں۔

اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کے بال گرنا بند ہوجائیں توسونے سے قبل  درج ذیل ٹپس پر عمل کریں، ان ٹپس پر عمل کرنے سے آپ کے بال گرنا کم ہوجائیں گے۔

٭ اپنے تکیے کے غلاف کو ہر ہفتے تبدیل کریں۔ آپ کے تکیے کا غلاف آپ کے بالوں کی صحت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر غلاف صاف ستھرا اور نیا ہوگا تو اس سے آپ کے بال بھی صحت مند رہیں گے۔

٭ کبھی بھی گیلے بالوں کے ساتھ نہیں سوئیں۔ بالوں کو پہلے اچھی طرح سوکھا لیں، اس کے بعد سونے لیٹیں ۔ اس سے آپ کے بال الجھیں گے نہیں اورصبح اٹھ کے ٹوٹیں گے بھی نہیں۔

٭ سونے سے قبل اگر بالوں میں چوٹی بنالی جائے تو اس سے آپ کے بال کبھی نہیں الجھیں گے اور صبح برش میں بھی ایک بال بھی ٹوٹا ہوا نظر نہیں آئے گا۔ اس کے علاوہ چوٹی بنانے سے قدرتی طور پر بغیر ہیٹ استعمال کیے آپ کے بال گھنگریالے بھی ہوجائیں گے۔

٭ رات کو سونے سے قبل سر کی جڑوں میں مساج کرلیا جائے تو اس سے بھی بال گرنا بند ہوجاتے ہیں اور بال مضبوط بھی ہوتے ہیں۔

٭ اگر آپ کے بال روکھے ہیں، خاص طور پر بال آخر سے روکھے اور خراب ہیں تو رات کو روزانہ تیل لگا کے سویا کریں اور صبح اٹھ کے بالوں کو دھو لیا کریں۔ اس سے آپ کے بال نرم وملائم ہوجائیں گے۔

٭ اگر آپ کے بال بہت لمبے ہیں تو رات کو سونے سے قبل اپنے بالوں میں ڈھیلا سا جوڑا باندھ کے سویا کریں۔ اس سے آپ کے بال ٹوٹیں گے نہیں اور الجھیں گے بھی نہیں۔لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ بال باندھنے کےلیے پلاسٹک کے بینڈ کا استعمال نہیں کریں۔  پلاسٹک کے بینڈ سے آپ کے بال الجھ جاتے ہیں اور ٹوٹتے بھی زیادہ ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات عامہ کےلیے ہے، اس پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ ضرور کرلیں۔