بولی وڈ کے دس بہترین 'چیز' سین

شائع 04 جولائ 2016 06:08pm
فائل فوٹو فائل فوٹو

بولی وڈ کی کوئی بھی فلم اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں کم سے کم ایک ایسا سین نہ شامل کیا جائے جس میں ولن ہیرو کا یا پھر ہیرو ولن کا پیچھا کر رہا ہو۔ فلمساز کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح ایسا سین ضرور فلم کی زینت بنائے۔ ہم ایسے ہی دس پیچھا کرنے والے سین بتا رہے ہیں جو آپ کے رونگٹے کھڑے کر دیں گے۔

شولے

sholay

'چل دھنو آج تیری بسنتی کی عزت کا سوال ہے'۔ یہ جملہ سن کر جب دھنّو نامی گھوڑی دوڑتی ہے تو گبر کے ساتھیوں کے ساتھ فلم بینوں کی آنکھیں بھی کھلی کی کھلی رہ جاتی ہیں۔

اڑتا پنجاب

udta punjab

شاہد کپور جب گاڑی کی کھڑکی سے سر نکال کر چلاتے ہیں تو ناظرین بھی جوش سے بھر جاتے ہیں۔

فین

fan

پوری فلم کا سب سے بہترین سین وہ ہے جب آریان اور گوروکے درمیان 'چیز' شروع ہوتا ہے۔ واحد سین کو شوٹ کرنے کیلئے پورے شہر کا منظر دکھایا گیا۔

ہیرا پھیری

hera pheri

بابو راؤ، شام اور راجو کا سین کون بھول سکتا ہے جس میں تینوں حضرات سر پر ہیلمٹ پہنے پولیس سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس سین نے شائقین کو ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ کروا دیا تھا۔

دھوم 2

dhoom

ہریتک روشن کا رولر سکیٹس پر پیچھا کیا جانا اور آخر میں سنہری کے ساتھ بائیک چیز نے واقعی عوام کے رونگٹے کھڑے کر دیئے تھے۔

کِک

kick

'ڈیول آپ کے پیچھے آپ ڈیول کے پیچھے 'ٹو مچ فن'،اس ڈائیلوگ کے ساتھ سلمان خان کا ایکشن اور ساتھ ہی ان کی دریا دلی نے اس وقت عوام کے دلوں میں جگہ بنا لی جب سلمان بھائی نے چلتی ٹرین کے سامنے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے پہلے سائیکل کی جان بچائی۔

ڈر

darr

سنی دیول اور شاہ رخ خان کے درمیان ہونے والا یہ چیز سین بولی وڈ کا سب سے لمبا سین سمجھا جاتا ہے جو کہ تین منٹ کا ہے۔ پس پردہ بجنے والا طبلہ نسوں میں جوش بھر دیتا ہے۔

سرفروش

sarfrosh

سونالی باندرے کی طرح عوام بھی اس وقت حیران رہ جاتی ہے جب عامر خان اچانک سے ایک انجان آدمی کا پیچھا شروع کر دیتے ہیں اور سین کا اختتام ایک فائٹ پر ہوتا ہے۔

راون

raone

اس سین میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ہالی ووڈ سے متاثر ہے۔ ہوا میں اڑتی گاڑیاں، بس پھاڑتی کار اور بائیک نے عوام کے لہو کو گرما دیا تھا۔

ریس

race

فلم کانام ریس ہو تو اس میں ریس ہونا لازمی بات ہے۔ فلم کے آخر میں اکشے کھنّا اور سیف علی خان کے درمیان ہونے والی کار ریس نے ناقدین کو بھی نشستوں پر منجمد کر دیا تھا۔

بشکریہ انڈیا ٹائمز