انسانی قد پر کی گئی سو سالہ عالمی تحقیق

شائع 26 جولائ 2016 04:57pm
فائل فوٹو فائل فوٹو

دنیا بھر میں انسانی قد پر اب تک کی سب سے بڑی تحقیق کے مطابق ڈچ مرد اور لیٹوین خواتین کرہ عرض پر سب سے دراز قد انسان ہیں۔

سو سال قبل کی گئی تحقیق میں امریکی مرد اور خواتین جو قد آور لوگو ں میں شامل تھے اور درجہ بندی میں تیسرے اور چوتھے نمبر پر تھے ،2014 میں وہ  بالترتیب  37ویں اور 42ویں نمبر پر ہیں۔

امپیریل کالج لندن میں کی جانے والی اور ای لائف جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنسدانوں نے دیکھا کہ کچھ قوموں کی 30 سے 40 برس قبل نشو نما ہونا رک گئی، اس کے باوجود کہ شروع صدی میں ان کی نشو نما میں تیزی تھی۔

امریکا قد آور لوگوں کے ممالک میں سر فہرست تھا ،جس کے بعد برطانیہ ،فن لینڈ اور جاپان آتے تھے۔ دریں اثناءاسپین، اٹلی، لاطینی امریکا اور مشرقی ایشیا کے لوگوں کا قد اب بھی بڑھ رہا ہے۔

اس کے بر عکس کچھ صحرائے سہارا کے اطراف میں موجود افریقی اقوام، شمالی افریقا اور مشرق وسطیٰ کے اوسط قد  میں بھی 3 سے4 دہائیوں میں تنزلی دیکھی گئی ہے۔

انسانی قد غذا اور ماحولیاتی عناصر سے شدید متاثر ہوتا ہے، اگرچہ جینیاتی عناصر بھی فرد پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ وہ بچے جن کی پرورش بہتر ماحول میں ہوتی ہے عموماً لمبے ہوتے ہیں۔

قدکے لوگوں کی زندگیوں پر اثرات ہوتے ہیں۔بعض تحقیقوں کے مطابق دراز قد لوگ لمبی عمر ،بہتر تعلیم پاتے ہیں اور خوب کماتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لمبا ہونا پروسٹیٹ کینسر کا رسک بھی رکھتا ہے۔

تحقیق میں شامل ایک محقق کا کہنا تھا کہ تحقیق نے ہمیں ایک صدی پہلے اقوام کی صحت کے متعلق تصویر دکھائی ہے۔انکا مزید کہناتھا کہ ضرور ت اس امر کی ہے کہ بچوں اور جوانوں کے ماحول اور غذا کو عالمی سطح پر مخاطب کیا جائے۔

سائنسدانو ں نے متعدد ذرائع سے لیے اعداد و شمار سے 1914سے 2014 تک اٹھارہ سالہ لوگوں کے متعلق معلومات حاصل کیں۔انہوں نے دیکھا کہ ایرانی مردوں نے اوسطاً 16.5سینٹی میٹر اور جنوبی کورین خواتین 20.2سینٹی میٹر تک قد بڑھا ہے۔

تحقیق میں مزید کی حاصل کی گئی معلومات درج ذیل ہے

ڈچ مرد 182.5سینٹی میٹر کے اوسط  قد جبکہ لیٹوین خواتین170سینٹی میٹر کے اوسط قدکے ساتھ دراز قد قراردیئے گئے ہیں۔

مشرقی ٹیمر کے مرد اوسط قد 160سینٹی میٹر اور گوٹے مالا کی خواتین 149سینٹی میٹرکے ساتھ سب سے کم قد رکھنے والے قرار پائے ہیں۔

مردوں اور عورتوں کے درمیاں قد میں اوسط فرق 100سالوں میں نا ہونے کے برابر پایا گیا ہے۔ 1914میں اوسط فرق 11سینٹی میٹر جبکہ 2014 میں اوسط فرق 12 سینٹی میٹرتھا۔

بشکریہ رائٹرز