یہ 5 چیزیں فیس بک پر پوسٹ کرنے سے آپ کی شخصیت کی عکاسی ہوتی ہے
فائل فوٹوسوشل میڈیا دن بہ دن تیزی سے مقبولیت پارہا ہے اور فیس بک تمام سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس میں سب سے آگے ہے۔ زیادہ تر لوگوں کی پسندیدہ ویب سائٹ یہی ہے اس لئے یہ پہلے نمبر پر موجود ہے۔
فیس بک کے ذریعے لوگ اپنے کئی پرانے جاننے والوں سے مل چکے ہیں ۔ اس کے علاوہ آپ دورداراز کے رشتے داروں سے بھی رابطے میں رہتے ہیں۔
کچھ لوگ فیس بک کو بالکل پرسنل ڈائری سمجھتے ہیں اور اپنی زندگی سے متعلق ہر ایک چیز اس پر پوسٹ کردیتے ہیں بغیر یہ سوچے سمجھے کہ فیس بک پر پرائیوسی آئے دن تبدیل ہوتی رہتی ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں جو کچھ آپ پوسٹ کررہے ہوتے ہیں وہ آپ کی شخصیت کی عکاسی کررہا ہوتا ہے اور یہ بیان کررہا ہوتا ہے کہ آپ کس طرح کے انسان ہیں؟ اگر نہیں تو درج ذیل بیان کی جانے والی باتوں کو غور سے پڑھیں کیونکہ ان چیزوں کے پوسٹ کرنے سے آپ ذہنی مریض قرار دیئے جاسکتے ہیں۔
٭ روزانہ سیلفی پوسٹ کرنا

وہ افراد جو تقریباً روز اپنی سیلفی پوسٹ کرتے ہیں ان کے بارے میں لوگ یہ سوچنے لگتے ہیں کہ یہ شخص اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھتا ہے اور اپنی خوبصورتی پر ناز بھی کرتا ہے جب ہی روزانہ کی بنیاد پر سیلفی فیس بک پر پوسٹ کررہا ہوتا ہے۔
٭ اقوال پوسٹ کرنا

سلیفی کے علاوہ کچھ لوگ فیس بک پر اقوال وغیرہ بھی پوسٹ کرتے ہیں۔ جس کے ذریعے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس شخص کی سوچنے کی صلاحیت کیسی ہے۔ اگر کوئی مثبت چیزیں پوسٹ کررہا ہےتو وہ سلجھا ہوا اور پرسکون مزاج کا انسان ہوسکتا ہے۔ لیکن کچھ لوگ ایسے اقوال بھی پوسٹ کرتے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کتنے دانشور اور دوسروں سے بہتر ہیں۔
٭ ہر جگہ جانے کا چیک ان

اگر آپ جم، اسپتال ، شاپنگ یا کہیں بھی جانے کا چیک ان لگاتے ہیں یا لوگوں کو اپنی کامیابیوں کے حوالے سے وقتاً فوقتاً بتاتے رہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو دوسرے لوگ مغرور اور نفسیاتی مریضوں کے زمرے میں شمار کرنے لگتے ہیں۔
٭ جب لوگ آپ کی پوسٹ پر کمنٹ نہ کریں

کچھ لوگوں کی پوسٹ پر کمنٹ اور لائکس نہیں آتے تو وہ اس بات پر بگڑ جاتے ہیں اور انہیں غصہ آنے لگتا ہے۔ اکثر لوگ دوسروں کو میسج بھی کردیتے ہیں کہ میری فلاں پوسٹ پر کمنٹ اور لائک ضرور کرنا۔
٭ فیس بک اسٹیٹس

فیس بک اسٹیٹس کے ذریعے انسان کی شخصیت عکاسی ہوتی ہے۔ وہ لوگ جو مایوسی بھرے اسٹیٹس اپ ڈیٹ کرتے ہیں ان لوگوں کی شخصیت منفی ہوتی ہے اور ایسے لوگ دوسروں کی توجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔










اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔