ہر شخص کا بلڈ گروپ دوسرے سے مختلف کیوں ہوتا ہے؟

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2016 09:01am

bg
دنیا میں  ہر انسان کا بلڈ گروپ دوسرے شخص سے مختلف ہوتا ہے۔ بلڈ گروپس کی چار اقسام ہوتی ہیں، (اے) ،(بی) ، (اےبی)، اور (او) ، یہ تو ہر کوئی جانتا ہو گا، مگر کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ ہر شخص کے بلڈ گروپ دوسرے سے مختلف کیوں ہوتا ہے؟

کئی سال قبل متعدد افراد کہ ہلاکتیں محض اس وجہ سے ہوتی تھیں کہ ان کے جسم میں کسی دوسرے گروپ کا خون چڑھا دیا جاتا تھا۔

مگر وہ کون سے چیز ہے جو کسی مخصوص بلڈ گروپ کو دوسرے انسان کے لئے خطرناک اور کسی کے لئے صحت بخش ثابت ہوتی ہے؟

ان چاروں بلڈ گروپس کو جو مخصوص چیز ایک دوسرے سے جدا کرتی ہے اسے اینٹی جنز کہا جاتا ہے، اینٹی جینز یعنی ایسے پروٹین یا کاربوہائیڈریٹ جو ہمارے خون میں شامل ہوکر اینٹی باڈیز بنانے کا عمل تیز ترین کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔

اے بلڈ گروپ میں اے اینٹی جینز شامل ہوتے ہیں جبکہ بی بلڈ گروپ میں بی اینٹی جنز شامل ہوتے ہیں۔

اگر ان دونوں اینٹی جینز کو ملا دیا جائے تو یہ جسم کے اندر ایک طوفان برپا کردیتے ہیں۔

ہمارے جسموں  میں موجود بلڈ پلازما  بھی موجود ہوتے ہیں جن میں  ایسے اینٹی باڈیز  شامل ہوتے ہیں  جو کسی بھی انجان چیز کی روک تھام کرتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ  ان اینٹی جنز کو بھی  جو ہمارے بلڈ گروپ سے مطابقت نہیں رکھتے۔

جب جسم میں دوسرے گروپ کے اینٹی جنز داخل کر دئے جائیں تو یہ اینٹی باڈیز دوسرے  پر حملہ آور ہوجاتی ہیں۔

 اور خون میں خرانی آنے اور شریانیں بند ہونے کے باث موت واقع ہو سکتی ہے۔۔ اس لئے اپنے گروپ سے واقفیت ہونا بیحد ضروری ہوتا ہے۔

کسی دوسرے گروپ کے خون کی چند ملی میٹر مقدار ہی جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

یوں تو سائنسدانوں نے بلڈ گروپس کو پینتیس  کی تعداد میں تقسیم کیا ہے، جن  میں انسانوں اور جانوروں کے گروپش موجود ہیں ، مگر دنیا کی نوے فیصد آبادی 8 بلڈ گروپس پر مشتمل ہے جن  میں  اے پازیٹو، اے نیگیٹو، بی پازیٹو، بی نیگیٹو، او پازیٹو، او نیگیٹو، اے بی پازیٹو، اے بی نیگیٹو شامل ہیں۔

اے پازیٹو اور او پازیٹو ایسے بلڈ گروپس ہیں جو مجموعی طور پر 65 فیصد تمام انسانی بلڈ گروپس پر مشتمل ہیں جبکہ اے بی نیگیٹو سب سے زیادہ نایاب ہوتا ہے۔

www.scientificamerican.com : بشکریہ