Aaj Logo

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2023 12:43pm

نگراں حکومت نے چین اور سعودی عرب سے 11 ارب ڈالر مانگ لیے

ملکی معیشت کی بحالی کے لیے نگران حکومت نے چین اور سعودی عرب سے 11 ارب ڈالر کی مدد مانگ لی ہے۔

نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے اس حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو پیش کیے گئے ایک پالیسی بیان میں یہ انکشاف کیا ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں جمعرات کو ہوا۔

نگران حکومت نے یہ بھی بتایا ہے کہ حکومت ریٹیل، زراعت اور ریئل اسٹیٹ شعبوں پر ٹیکس نیٹ میں اضافی کی کوشش کر رہی ہے۔ یہی بات حکومت کی جانب سے تیار کیے گئے معاشی آؤٹ لک میں بھی کہی گئی ہے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ڈاکٹرشمشاد اختر نے بتایا کہ وفاقی حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا کچھ حصہ صوبوں کو منتقل کرنے پر بھی غورکررہی ہے تاکہ وفاق پر سے بوجھ کم ہو سکے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کا مینڈیٹ محدود ہے لیکن وہ ان اصلاحات پر عمل درامد کرے گی جو ائی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط کے اصول کے لیے ضروری ہیں۔

پاکستان کو ائی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر ملنے کی امید ہے لیکن اس کی ضروریات کہیں زیادہ ہیں۔

ڈاکٹر شمشاد اختر نے کامہ کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب اور چین سے 11 ارب ڈالر کی درخواست کی گئی ہے اس کے علاوہ سعودی عرب سے تیل کی سہولت بھی مانگی گئی ہے۔

اپنی تحریری بیان میں انہوں نے کہا کہ ایکسٹرنل فائنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاکستان نے ورلڈ بینک جیسے اداروں سے بھی 6.3 ارب ڈالر کے اصول کے لیے کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔

ڈاکٹر شمشاد اختر کے مطابق ائی ایم ایف سے موجودہ معاہدے کے تحت پاکستان کو اپنے زر مبادلہ کے ذخائر جلد ہی نو ارب ڈالر پر پہنچانے ہیں جبکہ جون 2024 تک یہ ذخائر 12 ارب ڈالر ہونے چاہیے۔

Read Comments