’عوام کو آزاد کروں گا یا شہید ہو جاؤں گا‘: عمران خان کا جیل سے پیغام
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے جیل سے جاری ایک سخت اور دوٹوک پیغام میں کہا ہے کہ وہ عوام کی آزادی کے لیے آخری حد تک جانے کو تیار ہیں، چاہے اس کی قیمت ان کی جان ہی کیوں نہ ہو۔
یہ پیغام پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے اسد قیصر اور شیخ وقاص اکرم کے ہمراہ ہفتے کو پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے رکھا۔ یہ پریس کانفرنس توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 17، 17 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد کی گئی۔
سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس کی سماعت سے قبل عمران خان کی اپنے وکیل سلمان صفدر سے مختصر ملاقات ہوئی، جس میں عمران خان نے کہا کہ وہ عوام کو آزادی دلا کر رہیں گے یا پھر شہادت قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
سلمان اکرم راجہ کے مطابق عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کو اس وقت اکیلے قید میں رکھا گیا ہے، جو کسی بھی مہذب معاشرے میں قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں کسی سابق وزیراعظم کے ساتھ اس طرح کا سلوک نہیں کیا جاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف ایک اور مبینہ جھوٹا مقدمہ چلانے کی تیاری بھی کی جا رہی ہے، جس کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگی، جسے انہوں نے سیاسی بنیادوں پر فیصلے کرنے کی ایک اور مثال قرار دیا۔
سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی کہا کہ نہ عمران خان کے اہل خانہ کو اور نہ ہی ان کے وکلا کو عدالتی کارروائی میں شرکت کی اجازت دی جا رہی ہے، جس پر انہوں نے شدید تنقید کی۔
انہوں نے حکومت کے اس دعوے کو بھی مسترد کیا کہ عمران خان کو اہل خانہ اور وکلا سے ملاقات کی سہولت حاصل ہے، اور ان بیانات کو مکمل طور پر جھوٹ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مؤقف ہے کہ عوام کو اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہونا ہوگا کیونکہ ان کے بقول عدلیہ نے انہیں مایوس کیا ہے۔
سلمان اکرم راجہ کے مطابق عمران خان کو یہ احساس ہے کہ انصاف کے تمام دروازے بند ہو چکے ہیں اور عدالتی نظام سے مزید کسی ریلیف کی امید باقی نہیں رہی۔
پریس کانفرنس میں سلمان اکرم راجہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ”غیر منصفانہ“ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان تمام تر مشکلات اور مبینہ جھوٹے مقدمات کے باوجود قوم کے ساتھ کھڑے ہیں اور آزادی کے مؤقف پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی سڑکوں پر احتجاجی تحریک کی تیاری شروع کر رہی ہے اور انصاف کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
انہوں نے بشریٰ بی بی کی گرفتاری پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف عمران خان سے نسبت کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے حکومت پر الزام لگایا کہ موجودہ نظام امیر اور غریب کے درمیان فرق کو مزید بڑھا رہا ہے اور اشرافیہ کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ اب واحد راستہ مزاحمت ہے، جو پرامن، جمہوری اور آئینی دائرے میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے بانی چیئرمین کے لیے انصاف کی جدوجہد جاری رکھے گی۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے فیصلے کو سیاسی، غیر آئینی اور جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیصلہ سناتے وقت نہ عمران خان کے وکلا موجود تھے اور نہ ہی اہل خانہ، جو ان کے بقول قانون اور انصاف کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ سزا آئین، فوجداری قانون اور ایک ہی الزام پر دو بار سزا نہ دیے جانے کے اصول کے منافی ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے یہ بھی الزام لگایا کہ عدلیہ کو سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے ساتھ توشہ خانہ معاملات میں مختلف سلوک روا رکھا گیا۔
پارٹی کے مطابق عمران خان کے خلاف فیصلہ امتیازی اور سیاسی بنیادوں پر کیا گیا ہے، جس کے خلاف جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔