وزیراعظم کا غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کےلیے اقدامات کرنے کا اعلان
اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عام آدمی اور تنخواہ دار طبقہ کی مشکلات کا ادراک ہے ،قوم اطمینان رکھے چینی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ داران کو سزا ملے گی،منگل کو کابینہ کے اجلاس میں غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کےلیے اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ملک میں جاری مہنگائی کے باعث تنخواہ دار طبقے سمیت عام عوام کی مشکلات سے آگاہ ہوں، اس لیے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے، حکومت منگل کو کابینہ کے اجلاس میں عوام کے لیے بنیادی غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی خاطر مختلف اقدامات کا اعلان کرے گی۔
مجھے ان مشکلات کا ادراک ہے جن کا تنخواہ دار طبقے سمیت مجموعی طور پر عوام کو سامنا ہے چنانچہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے، میری حکومت منگل کو کابینہ کے اجلاس میں عوام کیلئے بنیادی غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی خاطر مختلف اقدامات کا اعلان کرے گی۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 9, 2020
وزیراعظم کا مزیدکہنا تھا کہ اسی سلسلے میں تمام متعلقہ حکومتی ادارے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کے اسباب کی جامع تحقیقات کا آغاز کرچکے ہیں۔
عمران خان نے قوم کو اطمینان رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داروں کا بھرپور محاسبہ کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
اسی اثناء میں تمام متعلقہ حکومتی ادارے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کے اسباب کی جامع تحقیقات کا آغاز کرچکے ہیں۔ قوم اطمینان رکھے کہ ذمہ داروں کا بھرپور محاسبہ کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 9, 2020
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں کھانے پینے کی اشیاء کی سستے نرخوں فراہمی پر غور اور عوامی ریلیف کے حوالے سے آٹا، گھی، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتیں کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
وزیراعظم نے دوران اجلاس کہا تھا کہ عام آدمی کے کچن میں بنیادی اشیاء ہر حال میں پہنچائیں، جن گھرانوں میں خریدنے کی سکت نہیں، انہیں حکومت راشن دے گی۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت انتہائی غریب افراد کو راشن دیں، اگرغریب کا احساس نہیں کر سکتے توحکومت میں رہنے کاحق نہیں، ہم غریب کی بہتری کے لیےہی حکومت میں آئے ہیں۔
Comments are closed on this story.