ملک کی خطرناک ترین سڑکیں

شائع 22 نومبر 2017 02:27pm

medowtop

ہزاروں سالوں سے سڑکیں کسی مسافر کو انکی منزل تک پہنچانے کا اہم ذریعہ شمار کی جاتی ہیں ۔ اگرچہ کہ بعض سڑکیں گاڑیوں کے ہجوم سے بھرپور ہوتی ہیں لیکن پھر بھی انکی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا، تاہم ہر مرتبہ اس کا امکان ضروری بھی نہیں ہے۔ ذیل میں ایسی بعض سڑکیں بیان کی گئی ہیں جہاں پر سفر میں چوق آپکے لئے مہنگی ثابت ہوسکتی ہے۔

FAIRY

فیری میڈوز

فیری میڈوز کی سڑک کو اگر پاکستان کی خطرناک ترین سڑکوں میں شمار کیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ سولہ اعشاریہ دو کلومیٹر طویل یہ سڑک گلگت بلتستان میں واقع ہے۔  پہاڑ پر بنی یہ سڑک نہ صرف انتہائی خطرناک ہے بلکہ اپنے اختتام تک پہنچتے پہنچتے یہ مزید پتلی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ حتی کہ مسافر کو اختتام میں پیدل چل سر سفر کرنا پڑتا ہے۔

Karakoram11

قراقرم ہائی وے

قراقرم ہائی وے کا شمار دنیا کی بلند ترین شاہراہ میں ہوتا ہے۔ اگر آپ پہاڑوں کو کھوجنا یا انکی تفریح چاہتے ہیں تو یہ شاہراہ ایڈونچر کے شوقین افراد کیلئے بہترین تفریح کا ذریعہ ہے۔

Burzil 3

برزیل پاس

برزیل پاس بھی سطح سمندر سے چار ہزار ایک سو کلومیٹر بلندی پر واقع ہے۔ ہمالیہ پہاڑوں میں موجود یہ شاہراہ گلگت کے قریب موجود ہے۔

Astore 1

استور روڈ

استور روڈ کو بھی پاکستان کی انتہائی خطرناک ترین سڑک کہا جاسکتا ہے۔ اسکی لمبائی ایک سو پندرہ کلومیٹر ہے اور یہ گلگت بلتستان میں واقع ہے۔

Babusar3

بابوسر پاس

بابوسر پاس سطح سمندر سے چار ہزار میٹر بلندی پر واقع ہے۔ یہ وادی کاغان کا سب سے بلند ترین مقام ہے۔ یہ پاس وادی کاغان کو قراقرم ہائی وے پر چلاس سے جوڑتا ہے۔

neelum14

وادی نیلم روڈ

یہ روڈ وادی نیلم اور مظفرآباد کے درمیان سے گزرتا ہے اور یہ بھی پہاڑوں کی بلندی پر واقع ہے۔

Shimshal Valley Road2

وادی شمشال کی سڑک

شمشال روڈ پر سفر بھی انتہائی خطرناک شمار کیا جاتا ہے۔ یہاں پر دس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زائد پر سفر نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔پہاڑوں پر واقع  یہ گول دار سڑک ضلع ہنزہ نگر میں ہے۔

Courtesy: dangerousroads.org