'بلوچستان کا اثاثہ 'ہنگول نیشنل پارک

شائع 02 جنوری 2019 04:19pm

hingol

ہنگول نیشنل پارک بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا نیشنل پارک ہے جو 6 لاکھ19 ہزار43ایکڑرقبےپرپھیلاہواہے۔

کراچی سے 190 کلومیٹر دور یہ پارک بلوچستان کے تین اضلاع گوادر،لسبیلہ اورآواران کے علاقوں پر مشتمل ہے۔

اس علاقہ میں بہنے والے دریائے ہنگول کی وجہ سے اس کا نام ہنگول نیشنل پارک رکھا گیا ہے۔

ہنگول ندی نیشنل پاک سے ہوکر گزرتی ہے اور سمندر میں گرنے سے پہلے ایک مدو جزر والا دھانہ بناتی ہے جو کئی ہجرت کرنے والے آبی پرندوں اور دلدلی مگر مچھوں کا مسکن ہے ۔

اس علاقہ کو 1988 میں نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا۔ ہنگول نیشنل پارک اس وجہ سے ممتاز حیثیت رکھتا ہے کہ اس میں چار مختلف قسم کے ماحولیاتی نظام کا پایا جانا ہے۔

یہ پارک طبعی طور پر پہاڑ، ریت کے ٹیلوں اور دریا کے ساتھ سیلابی میدان وغیرہ میں بٹا ہوا ہے۔

یہاں جنگلی پہاڑی بکرے ، مار خور ، لومڑی، گیڈراور بھیڑیے  پائے جاتےہیں۔

پرندوں میں تیتر، گراؤس، ہوبارہ، بوسٹرڈ، باز، چیل، مرغابی، ترن، چہا، فالکن وغیرہ شامل ہیں۔

نباتات میں تمریکس، پروسوپیز، زیز یپس اور کیکر موجود ہیں۔

یہاں چند نایاب جڑی بوٹیاں بھی پائی جاتی ہیں۔

ہندوؤں کا ہنگلاج مندر بھی اس پارک میں واقع ہے۔20افراد کا عملہ جو گیم واچر،رینجرز اور مینیجر پر مشتم ہے اس پارک کی نگرانی کرتا ہے۔

بارشیں نہ ہونے سے اب یہاں درخت ،جھاڑیاں ، گھاس تقریبا ختم ہوچکےہیں ، ندی میں پانی بھی برائے نام رہ گیا ہے ۔