Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

مندرتعمیر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا دلائل پر عدم اطمینان

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے مزید دلائل طلب کرتےہوئے ریمارکس ‏دیے کہ کیا یہ عدالت قائداعظم کو ڈس اون کردے.
شائع 14 جولائ 2020 07:31pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مندرکی تعمیرکےخلاف کیس میں درخواست گزارکےدلائل پرعدم ‏اطمینان کا اظہارکردیا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے مزید دلائل طلب کرتےہوئے ریمارکس ‏دیے کہ کیا یہ عدالت قائداعظم کو ڈس اون کردے، ہم نے بھی صرف قائداعظم کی ‏تصویریں لٹکا دی ہیں۔ ‏‎

چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس غلام اعظم قمبرانی پرمشتمل ڈویژن بینچ مندرکی ‏تعمیرکے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پرسماعت کی۔

درخواست گزارنے دلائل دیے کہ مندر ‏اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں ہے ہی نہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ماسٹر ‏پلان میں کوئی سیکٹر نہیں ہے۔آپ ہمارا بنی گالہ والا فیصلہ پڑھ لیں۔ یہیں سے پتہ ‏چلتا ہے کہ آپ کے پاس کوئی گراؤنڈ نہیں۔ ماسٹر پلان میں صرف یہ لکھا ہے کہ ‏شہرکو کس طرح بنایا جائیگا۔

چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ آپ کس طرح متاثر ہیں۔‏پہلا وزیرقانون کون تھا ؟جس کوقائداعظم نے لگایا تھا؟ اس شخص کا پاکستان بنانے ‏میں اہم کردارتھا۔

درخواست گزاربتانے سے قاصررہے توچیف جسٹس نے ریمارکس دی ‏کہ آپ بارکےسرئ تممبرہیں۔ یہ کتنا عجیب ہے کہ آپ تاریخ نہیں جانتے۔ یہ بہت اہم ‏چیزیں ہیں، ہم دنیا میں رہتے ہیں۔ نبی اکرم ﷺ بہت بڑے لیڈرہیں۔

عدالت نے مزید ‏دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div