Aaj News

ہفتہ, اپريل 20, 2024  
11 Shawwal 1445  

پارک لین ریفرنس: آصف زرداری کے وکیل کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت

احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
شائع 14 جولائ 2020 07:43pm
سابق صدر آصف زرداری- فائل فوٹو
سابق صدر آصف زرداری- فائل فوٹو

احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں پارک لین کمپنی ریفرنس پر احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے سماعت کی۔

دوران سماعت آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیے کہ نیب کے دستاویزات کے مطابق معاملہ 2 کمپنیوں کا ہے۔ایک پارتھینن اوردوسری پارک لین۔نیب کی جانب سے ضمنی ریفرنس 12 نومبر2019 کو دائرکیا گیا۔اس کیس میں 2 قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔نیب قانون کے مطابق ول فل ڈیفالٹ کرنے کا قانون ہے۔ ول فل ڈیفالٹ آصف علی زرداری نہیں بلکہ پارتھینن کمپنی نے کیا ہے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ قانون کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے 7 دن کا نوٹس نہیں دیا گیا۔نیب پک اینڈ چوز پالیسی کے تحت ملزم بنا رہی ہے۔آصف علی زرداری نے 2009 میں بطورصدر پاکستان حلف لینے سے پہلے ہی پارک لین سے استعفیٰ دے دیا تھا۔وہ شیئرہولڈرتھے ڈائریکٹرنہیں۔

سابق صدر کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایک گواہ دکھا دیں جس کے مطابق آصف علی زرداری نے قانون توڑنے کا کہا ہو۔ اس کیس میں نیب کے قانون کا اطلاق ہی نہیں ہوتا۔

نیب پراسیکیوٹرنے دلائل میں کہا کہ پارتھینن کمپنی نے پہلے کبھی کاروبار کیا نہ بعد میں۔کمپنی صرف ایک قرض لینے کے لئے نمودار ہوئی۔کمپنی کا اپنا دفتر بھی موجود نہیں۔پارک لین کے دفتر کا ایڈریس دے رکھا ہے۔

فاروق ایچ نائیک بولے کہ آپ کو اس پر کیا پریشانی ہے؟؟

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ پریشانی یہ ہے کہ یہ پیسے بعد میں فالودے والے کے اکاؤنٹس میں ملتے ہیں۔وائٹ کالر کرائم میں فراڈ ایسے ہی ہوتا ہے،بڑا محتاط فراڈ ہوتا ہے۔

فاروق ایچ نائیک نے خرابی صحت پرسماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جس پر نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ مخالفت کرنا اچھا نہیں لگتا۔

عدالت نے سماعت 21 جولائی تک ملتوی کردی۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div