Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
10 Dhul-Qadah 1445  

انسداد منی لانڈرنگ دوسرا ترمیمی بل 2020کثرت رائے سے منظور

فیض اللہ کموکا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں کثرت رائے سے انسداد منی لانڈرنگ دوسرا ترمیمی بل 2020 منظور کیا گیا۔
شائع 10 اگست 2020 06:39pm

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے کثرت رائے سے انسداد منی لانڈرنگ دوسرا ترمیمی بل 2020 منظور کرلیا۔

فیض اللہ کموکا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں کثرت رائے سے انسداد منی لانڈرنگ دوسرا ترمیمی بل 2020 منظور کیا گیا۔

پیپلزپارٹی رہنما نوید قمر نے کہا کہ ہماری کچھ سفارشات نہیں مانی گئیں اور کچھ مانی گئیں۔نیب کو انسداد منی لانڈرنگ بل میں شامل کرنا درست نہیں۔سزا کو بڑھانے کےلئے طریقہ کار کا تعین ہوناچاہیئے۔

ڈی جی فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ نے بتایا کہ نیب کئی جرائم میں دیگر ایجنسیوں کے ساتھ کام کرتا ہے۔نیب کو اس وقت بل سے نکالنا مشکل ہوگا۔اگر نیب کا ادارہ نہیں رہتا تو ترمیم کے ذریعے نیب کو اس بل سے نکالا جا سکتا ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ حکومت پکڑ دھکڑ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ اس بل سے ہراسمنٹ پھیلےگی،جس سے مسائل بڑھیں گے۔حکومت کو پارلیمان کی اہمیت اوروقعت کا خیال نہیں،اس بل کے بعد کوئی سرمایہ کاری نہیں آئیگی۔

قیصر احمد شیخ بولے کہ فیٹف کی یہ شرائط نہیں جو اس بل کے ذریعے منظور کروائی جارہی ہیں۔