پائلٹ کی برطرفی پروفاقی حکومت سے تحریری وضاحت طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پائلٹ کی برطرفی پروفاقی حکومت سے تحریری وضاحت طلب کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے برطرف پائلٹ کا لائسنس منسوخی اوربرطرفی کیخلاف کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی کا عہدہ کتنے عرصے سے خالی ہونے سے متعلق پوچھا تو وکیل سی اے اے نے بتایاکہ 2 سال سے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا عہدہ خالی ہے ،اشتہارجاری کیا مگرابھی تک کوئی تقرری نہیں ہوسکی ۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ریاست ایسے نہیں چلتی ، قومی ائیرلائن کی ساکھ متاثرہوئی ہے صرف عدالتوں پرالزام لگایا جاتا ہےکیا حساس معاملے کوایسے ڈیل کرتے ہیں۔
عدالت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے موقف سے مطمئن نہ ہونے کا قراردیتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت نے گزشتہ2سال سے ڈی جی کا عہدے پرتعیناتی کیوں نہیں کی، اہم عہدے کا اضافی چارچ سیکرٹری سول ایوی ایشن کودے دیا گیا ،وفاقی حکومت تحریری وضاحت جمع کرائے ۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے برطرف پائلٹ کا لائسنس منسوخی اوربرطرفی کیخلاف کیس کی سماعت8 ستمبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.