مشرقی لیبیا کی عبوری حکومت مستعفی ہو گئی
لیبیا میں بدعنوانی اور ناقص معاشی حالات کے خلاف کئی روز سے جاری احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر مشرقی لیبیا کی عبوری حکومت گزشتہ روز مستعفی ہو گئی۔
وزیر اعظم عبداللہ الثانی نے مشرقی لیبیا کے ایوان نمائندگان کے اسپیکر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔
مشرقی لیبیا کے مرکزی شہر بن غازی اور المرج میں مظاہرین نے کئی حکومتی دفاتر میں آگ بھی لگا دی تھی۔
واضح رہے کہ مرج شہر باغی رہنما خلیفہ حفتر اور اس کی فوج کا گڑھ مانا جاتا ہے۔
ملک کے جنوبی شہروں الصباح اور البیضاء سے بھی حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات ملی ہیں۔
یاد رہے کہ سن 2011 میں کائی دہائیوں سے حکمران معمر قذافی کی معزولی کے بعد سے ملک کے مشرقی اور مغربی علاقوں میں الگ الگ حکومتیں قائم ہیں، جو دونوں ایک دوسرے کی حریف ہیں۔
لیبیا میں گزشتہ نو سال سے خانہ جنگی جاری ہے۔
Comments are closed on this story.