Aaj News

پیر, مئ 20, 2024  
11 Dhul-Qadah 1445  

شوگر انکوائری کمیشن، جہانگیر ترین کا جواب جمع

شوگر انکوائری کمیشن کیس میں جہانگیر ترین نے ایف آئی اے کو اپنا...
شائع 24 ستمبر 2020 07:02pm

شوگر انکوائری کمیشن کیس میں جہانگیر ترین نے ایف آئی اے کو اپنا جواب جمع کروا دیا۔

اپنے جواب میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ 3 سال میں 200 ارب سے زائد آمدن کمانے والی کمپنی کے روزمرہ اخراجات کیلئے صرف دو ارب سے زائد کی کیش ٹرانزیکشنز کو جواز بنانا عقل و فہم کے خلاف ہے۔

چار صفحات پر مشتمل اپنے جواب میں کے ساتھ جہانگیر ترین نے 1400 صفحات پر مبنی دستاویزات کے 11 والیمز بھی ایف آئی اے کے حوالے کئے۔

جہانگیر ترین نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ JDW شوگر ملز 12 ہزار سے زائد افراد کو براہ راست جبکہ 50 ہزار سے زائد کاشتکار، ٹرانسپورٹرز اور محنت کشوں کو بلواسطہ روزگار فراہم کر رہی ہے، ان کی کمپنی نے 3 سال کے دوران کاشتکاروں کو 81 ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں شفاف انداز میں بینکنگ چینلز کے زریعے کیں۔

جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ یہ 81 ارب خریدے گئے گنے کی قیمت کا کل 98 اعشاریہ 5 فیصد بنتا ہے۔

اپنے جواب میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ JDW ملز سالانہ تقریبا 15 ارب روپے کا ٹیکس قومی خزانے میں جمع کراتی ہے، 10 سال میں 3 بار JDW شوگر ملز کو "پاکستان سٹاک ایکسچینج ٹاپ 25 کمپنیز" ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ ان کی کمپنی امدادی قیمت پر کاشتکاروں سے گنے کی خریداری یقینی بناتی ہے اور كسان کو ادائیگی میں بھی تاخیر نہیں آنے دیتے، بڑے پیمانے پر کام کرنے والی کمپنیز میں روز مره اخراجات کیلئے کیش نكلوانا غیر معمولی بات نہیں۔