موٹر وے ریپ کیس کا ملزم عابد ملہی گرفتار۔۔۔؟

گزشتہ روز جنوبی پنجاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے علاقے ڈیرہ...
شائع 10 اکتوبر 2020 10:48am

گزشتہ روز جنوبی پنجاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے علاقے ڈیرہ غازی خان میں لاہور پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی بھاری نفری نے ریڈ کیا۔جیسے ہی ریڈ کی خبر پھیلی تو ہر طرف سے یہی شور سنائی دینے لگا کہ موٹروے گینگ ریپ کا مرکزی ملز عابد ملہی گرفتار ہو گیا ہے۔ جبکہ یہ ریڈ اس قدر خفیہ کی گئی تھی کہ اس سے متعلق مقامی پولیس کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

اس ریڈ میں دو خواتین اور دو مرد ملزم گرفتار کیے گئے ہیں اور مردوں کے نام عابد اور علی بتائے گئے۔ جب ملزم عابد کا نام سامنے آیا تو سبھی نے یہی سمجھا کہ یہ عابد ملہی موٹروے کیس والا مرکزی ملزم ہی ہے۔

تاہم سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلنے کے بعد پنجاب پولیس نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ غازی خاں ریڈ کیس میں موٹرروے ریپ کیس کا ملزم عابد ملہی نہیں بلکہ کار چور گینگ کا ملزم عابد گرفتار ہوا ہے۔

پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان کی حدود میں واقع تھانہ کدائی سے بین الصوبائی کار چور گینگ گرفتار کیا گیا ہے جن پر ملک بھر میں 700سے زائد کار چوری کے مقدمات درج تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں دو مرد اور دو خواتین شامل ہیں اور مردوں کی شناخت عابد اور علی کے نام سے ہوئی ہے۔گرفتار ہونے والے سبھی ملزمان کو پولیس لاہور لے کر آئی ہے۔

واضح رہے کہ موٹروے گینگ ریپ کا مرکزی ملزم عابد ملہی ایسا چھلاوا ثابت ہوا ہے کہ اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود گرفتار نہیں ہو سکا۔ جدید ٹیکنالوجی، پولیس ریفارمز اور حکومتی دعوے سبھی کے سبھی دھرے رہ گئے اور ملزم آج تک گرفتار نہیں ہو سکا۔ مین اسٹریم میڈیا سمیت سوشل میڈیا پر بھی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری سے متعلق اکثر سوال کرتے ہوئے حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھایا جاتا ہے۔