Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

کیپٹن صفدر کی گرفتاری نعرے بازی پر نہیں ہوئی، نیا دعویٰ

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے دعویٰ کیا ہے...
اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2020 02:42pm

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے دعویٰ کیا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر اعوان کی گرفتاری قاتلانہ حملے کے الزام اور دفعات کے تحت عمل میں لائی گئی جو کہ نا قابل قبول ہے۔

کراچی میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اگر میں ٹریفک کی خلاف ورزی کروں اور مجھ پر اقدام قتل کی دفعات لگا کر مجھے گرفتار کر لیا جائے، جب کہ میرے سوال پوچھنے پر کہا جائے کہ آپ نے ٹریفک کی خلاف ورزی کی ہے اس لیے گرفتار کیا جا رہا ہے، اسی طرح کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر اعوان کی گرفتاری بھی قاتلانہ حملے کے الزام اور دفعات کے تحت عمل میں لائی گئی ہے، جو کہ نا قابل قبول ہے۔

قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنما سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا تھا کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سے بات ہوئی، انہوں نے تصدیق کی ہے کہ سندھ پولیس پردباؤ ڈالا گیا اور دباؤ ڈال کراسٹنگ آپریشن کیا گیا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ترجمان نے کہا کہ جس کمرے میں دروازہ توڑکرداخل ہوئے وہاں مریم نوازبھی موجود تھیں، کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی گرفتاری ریاستی دہشتگردی ہے، سابق گورنرہوں، لیکن مجھے بھی تھانے کے اندرجانے کی اجازت نہیں دی جارہی، جب کہ کارکنوں کو ہم نے روکا ہوا ہے، گرفتاری کا سیاسی ردعمل دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کیپٹن صفدر کیا مزار میں اسلحہ لے کرگئے تھے؟ پولیس اتنی خوفزدہ ہے کہ تھانے کے دروازے بند کررکھے ہیں، کچھ دیرمیں تمام حقائق سامنے لائیں گے۔

یاد رہے کہ کراچی میں قائد اعظم کے مزار کے تقدس کو پامال کرنے کے کیس میں کراچی پولیس نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرلیا ، پولیس حکام کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ کیپٹن صفدر کے خلاف مقدمہ بریگیڈ تھانے میں درج ہے اور انہیں گرفتار کرکے تھانہ عزیز بھٹی میں رکھا گیا ہے ، جب کہ نوازشریف کے داماد محمد صفدر اعوان کو مزار قائد پر نعرے لگانے پر مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا اور مقدمے میں کیپٹن (ر) صفدر، مریم صفدر سمیت 200 لیگی کارکنان نامزد ہیں۔