Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

قائداعظم کے مزار کے تحفظ کا قانون کیا ہے؟

کیپٹن (ر) صفدر پر مقدمہ قائداعظم مزار (پروٹیکشن اینڈ مینٹی نینس)...
شائع 19 اکتوبر 2020 02:46pm

کیپٹن (ر) صفدر پر مقدمہ قائداعظم مزار (پروٹیکشن اینڈ مینٹی نینس) آرڈینینس 1971 کے تحت درج کروایا گیا ہے۔ یہ قانون بانی پاکستان کے مزار کی حفاظت کے لیے بنایا گیا تھا تا کہ مزار کی حیثیت اور اس کا تقدس براقرار رکھا جا سکے۔

اس قانون کے تحت بانی پاکستان کے مزار کا 61 ایکٹر رقبہ جس پر مزار تعمیر ہے اس کو تاریخی عمارت قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مزار کے اردگرد 71 ایکڑ زمین کو بھی تحفظ حاصل ہے۔

اس قانون کی شق چھ کے تحت مزار قائد کے احاطے کے اندر اور اس کے دس فٹ باہر تک عوامی مظاہرے اور ہر طرح کی سیاسی سرگرمی منع ہے اور ایسا جرم ہے جس پر جرمانے کے علاوہ جیل کی سزا بھی مقرر ہے۔

اس قانون کے تحت مزار کے احاطے میں ہتھیار لے کر آنا بھی منع ہے۔

قانون کی شق آٹھ کے تحت ’کوئی شخص ایسا اقدام نہیں کرے گا جس سے مزار کا تقدس پامال ہو‘۔ قانون کی شق نو کے تحت مزار کو کسی قسم کا نقصان پہنچانا قابل تعزیر جرم ہے۔

اس قانون کی خلاف ورزی پر تین سال جیل اور جرمانے کی سزا مقرر کی گئی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ مزار قائد پر کسی سیاسی جماعت کی سرگرمی دیکھی گئی ہو۔ اس سے قبل بھی سیاسی جماعتوں کے رہنما مزار قائد پر اپنے کارکنوں کے ہمراہ حاضری دیتے رہے ہیں۔