Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
18 Shawwal 1445  

"جذام کا مرض لاعلاج نہیں، تعلیمی نصاب میں شامل کرکے آگہی دی جائے"

کراچی: عالمی یوم جذام کی مناسبت سے کراچی میں سیمینار کا انعقاد...
اپ ڈیٹ 30 جنوری 2021 08:28pm

کراچی: عالمی یوم جذام کی مناسبت سے کراچی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ جذام کا مرض لاعلاج نہیں، تعلیمی نصاب میں شامل کرکے آگہی دی جائے۔

علی حبیب میڈیکل سینٹر نیا ناظم آباد میں سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں ماہرین طب، تعلیمی، سماجی سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ صدر محفل ماہر جذام ڈاکٹر محمد علی عباسی کا کہنا تھا کہ جذام کا مریض 6 ماہ سے دو سال میں علاج کے ذریعے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ یہ واحد بیکٹیریا ہے جس کو مصنوعی طور پر انسان اسے ٹھیک کرنے کے قابل نہیں ہوا۔ اس کی ویکسین پر بھی اسی وجہ سے کام نہیں ہوا۔ جتنا جلد اسکی تشخیص کرلیں تو بہتر ہوتا ہے۔

ڈاکٹر محمد علی عباسی کا کہنا تھا کہ جسم پر سفید دھبہ ہو اور اس کو درد کا احساسِ نہ ہو یہ سب مرحل جذام کی علامات ہیں۔ احتیاط اور علاج سے مریض سو فیصد صحتیاب ہوسکتا ہے۔ اگر اس کو بروقت تشخیص نہ کیا گیا تو وہ دوسروں کو بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

نیا ناظم آباد جمخانہ کی معروف شخصیت غنی عثمان کا کہنا تھا کہ عارف حبیب، عقیل کریم ڈھیڈی اور ان کا خواب ہے کہ اس علاقے میں ایسی صحت کی سہولیات دیں کہ لوگ دور سے لوگ آکر یہاں مستفید ہو۔ عام شہریوں کا معیار زندگی بلند کرنا چاہتے ہیں۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر حمید جمالی کاکہنا تھا کہ جذام مرض سے آگہی ضروری ہے اس کے شعور کو اجاگر کرنے کے لیے تعلیمی نصاب میں مضمون شامل کیا جانا چاہئے۔

سیمینار سے نیا ناظم آباد جمخانہ کے صدر سید محمد طلحہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ بعد ازاں مہمانوں میں سوینیر اور شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔

واضح رہے کہ عالمی یوم جذام 31 جنوری کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div