Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
17 Shawwal 1445  

ایون فیلڈ کیس، نواز شریف سے جرمانے کی وصولی کیلئے کارروائی کا آغاز

نیب لاہور نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں سابق وزیراعظم نواز ...
شائع 21 ستمبر 2021 07:53pm

نیب لاہور نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے 8 ملین پائونڈ جرمانے کی برآمدگی کیلئے کارروائی کا آغاز کر دیا۔ نیب نے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ ارسال کر دیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو 10 سال قید اور 8 ملین پائونڈ جرمانہ، شریک ملزم مریم نواز کو 7 سال قید اور 2 ملین پائونڈ جرمانہ اور کیپٹن (ر) صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی اپیل رواں سال جون میں رد کی جبکہ سپریم کورٹ میں نہ جانے کی وجہ سے یہ سزا فائنل ہو گئی ہے۔

نواز شریف پر عائد جرمانہ کی رقم کی پاکستانی کرنسی میں موجودہ ویلیو 1 ارب 85 کروڑ روپے کے برابر شمار کی جا رہی ہے۔

نیب لاہور نے عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو فی الفور فروخت کیلئے نواز شریف کی جائیدادوں کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔

نواز شریف کے نام پر لاہور میں جاتی امراٗ موضع مانک، موضع بدھوکی ثاہنی، موضع مل، موضع سلطان اور موضع منڈیالی ضلع شیخوپورہ میں مجموعی طور پر 1668 کنال زرعی اراضی کے علاوہ اپر مال لاہور پہ واقع قیمتی رہائشی بنگلہ نمبر 135 بھی برائے فروخت پراپرٹی میں شامل ہے۔

ایون فیلڈ ریفرنس، نواز شریف کی اپیلیں خارج

پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نےسابق وزیراعظم نواز شریف کی ایون فیلڈ اورالعزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلیں خارج کر تےہوئے10اورسات سال قید کی سزائیں بحال کر دیں۔ نوازشریف سرینڈرکریں یا حکام انہیں تحویل میں لیں تو وہ اپیلوں کےمیرٹ پر فیصلے کےلئے درخواست دےسکتےہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کےخلاف اپیلوں کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

فیصلے کے مطابق نواز شریف کو فیئر ٹرائل اور استغاثہ کے گواہوں پر جرح کا موقع ملا۔باقاعدہ ٹرائل کے بعد سزا سنائی گئی۔وہ ضمانت لے کر باہر گئے اور واپس نہ آئے۔اپیلوں پر سماعت کے دوران بھی حاضر نہ ہوئے۔جس پر انہیں قانون کے مطابق مفرور قرار دیا گیا۔نواز شریف مفرور ہونے کے باعث اپنا حق سماعت کھوچکے۔اس لیے عدالت کے سامنے اپیلیں خارج کرنے کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں۔نوازشریف جب بھی سرنڈر کریں یا حکام انہیں تحویل میں لیں تو وہ درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔

نواز شریف کو جولائی 2018 میں ایون فیلڈ ریفرنس میں 10 سال اور دسمبر 2018 میں العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div