Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
18 Ramadan 1445  

بھارت : حجاب پر پابندی کے خلاف کولکتہ میں طلبہ کا احتجاج

بی جے پی کی حکومت ہے جس نے ایک حکم میں کہا ہے کہ طلباء کو اسکولوں کے وضع کردہ ڈریس کوڈ پر عمل کرنا چاہیے۔
شائع 10 فروری 2022 04:38pm
نئی دہلی: مسلم خواتین نعرے لگا رہی ہیں
نئی دہلی: مسلم خواتین نعرے لگا رہی ہیں

بھارت کے اسکولوں میں حجاب پہننے پر پابندی پر عوام نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی پارلیمنٹیرین نے اس پابندی پر اعتراض کیا ہے، جبکہ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سمیت پاکستان کے وزیر خارجہ نے بھی اس معاملے پر رد عمل کا اظہار کیا۔

کولکتہ میں سینکڑوں طلباء نے حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج میں نعرے بازی کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کردیں۔

کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ ہندوستان میں مذہبی لباس پر پابندی لگانے والا کوئی قانون نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ "یہاں کوئی قانون نہیں ہے کہ مذہبی لباس جیسے سکھوں کی پگڑی یا گلے میں مصلوب یا ماتھے پر تلک، یہ سب کچھ فرانس کے سرکاری اسکولوں میں منع ہے لیکن ہندوستان میں اس کی اجازت ہے۔"

اس تنازع پر پاکستانی امن کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے ایک ٹویٹ میں ہندوستانی رہنماؤں سے کہا کہ وہ "مسلم خواتین کو پسماندہ کرنے کو روکیں"۔

ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ "لڑکیوں کو ان کے حجاب میں اسکول جانے سے انکار کرنا خوفناک ہے۔"

مقامی میڈیا نے پچھلے ہفتے بتایا تھا کہ کرناٹک کے کئی اسکولوں نے وزارت تعلیم نے حجاب پہننے والی مسلم لڑکیوں کو داخلہ دینے سے منع کر دیا تھا، جس سے والدین اور طالب علموں کی طرف سے احتجاج ہوا تھا۔

اسی اثنا میں ہندو طلبا نے جوابی مظاہرے کیے جبکہ حالیہ دنوں میں پابندی کی حمایت میں اسکولوں میں احتجاج ہوا تاہم کرناٹک کی ریاستی حکومت نے کشیدگی کے باعث 3دن کے لیے اسکول اور کالج بند کردیا۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ بدھ کو کولکتہ میں احتجاج کرنے والی طالبات میں زیادہ تر حجاب پہننے والی خواتین تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مظاہرے بغیر کسی واقعے کے کئے تھے جبکہ طلباء نے کہا کہ انہوں نے جمعرات کو دوبارہ ملاقات کا منصوبہ بنایا ہے۔

نئی دہلی میں بھی مظاہروں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

کرناٹک میں 12 فیصد آبادی مسلمان ہے اور جس پر ہندو قوم پرست بی جے پی کی حکومت ہے جس نے ایک حکم میں کہا ہے کہ طلباء کو اسکولوں کے وضع کردہ ڈریس کوڈ پر عمل کرنا چاہیے۔

بھارت کے ٹیکنالوجی مرکز بنگلور نے اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کے ارد گرد احتجاج پر دو ہفتوں کیلئے پابندی لگا دی۔

پاکستان کا مؤقف

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پابندی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ صورتحال کا نوٹس لے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان میں اقلیتی برادریوں کے ساتھ بدسلوکی کا سلسلہ جاری ہے، جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔

مذہبی ہم آہنگی کے بارے میں وزیر اعظم کے خصوصی نمائندے اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے بدھ کو اعلان کیا کہ جمعہ کو "ہندوستان کی بیٹیوں" کے ساتھ یکجہتی کے دن کے طور پر منایا جائے گا۔

Hijab

law enforcement agencies

karnataka

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div