Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
18 Shawwal 1445  

کندھ کوٹ: بارش و سیلاب سے 15 افراد جاں بحق، 60 زخمی

پانچ لاکھ ایکڑ اراضی کی فصلیں تباہ ہوگئی۔
اپ ڈیٹ 25 اگست 2022 09:13pm
کندھ کوٹ کے علاقے میں سیلاب کا منظر (فوٹو:حضور بخش منگی)
کندھ کوٹ کے علاقے میں سیلاب کا منظر (فوٹو:حضور بخش منگی)

کندھ کوٹ میں مسلسل تیز بارشوں سے جل تھل ایک ہوگیا ، بارشوں سے ہونے والی تباہ کاریوں کے نتیجے میں ایک لاکھ 30 ہزار گھر منہدم ہوگئے ، 7 بچوں سمیت 15 افراد چھت گرنے باعث جاں بحق ہوئے، جبکہ 60 سے زائد زخمی ہیں، اب تک دو لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ پانچ لاکھ ایکڑ اراضی کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔

ضلع کشمور ایٹ کندھ کوٹ سندھ پنجاب کا سرحدی ضلع ہے، جس میں زراعت کی پیداوار میں گندم اور چاولوں کی فصلوں سے معاشی گزر سفر ہوتا ہے۔

مگر حالیہ بارشوں سے تباہی مچادی ، نشیبی علاقوں کے ساتھ شہری علاقے بھی ڈوب گئے۔

ضلع کشمور تین تحصیلوں پر منحصر ہے

ہیڈ کوارٹر شہر کندھ کوٹ چار لاکھ آبادی پر مشتمل ہے بارشوں سے لاکھوں مکان ڈوب گئے، لوگ پل میں کھلے آسمان تلے آگئے، آج نیوز کے نمائندے حضور بخش منگی کا مکان بھی ملبے کا ڈھیر بن گیا، صحافی نے متبادل مکان میںاپنی فیملی کو شفٹ کیا۔

کندھ کوٹ شہر کے چنہ محلہ کا محنت کش راجا شیخ جو دہاڑی کما کر اپنے بچوں کا گزر بسر کرتا ہے، جس کے دو بیٹے تھلیسیمیا کے مریض ہیں ، جو ایک وقت کے کھانے کے لئے پریشان تھا تو دوسرا بارشوں کے باعث گھر پانی میں ڈوب گیا۔

اب نہ روٹی اور نہ رہا مکان ، بس بے بسی کی تصویر بن کر ڈوبے ہوئے پانی میں فیملی کے ساتھ رو رو کر دعائیں مانگنے لگا ، کوئی مسیحہ آئے ان کی مدد کرے ۔

ضلع انتظامیہ مکمل سیلاب سے متاثرین کی مدد کرنے میں ناکام رہی

شہریوں نے ضلع انتظامیہ اور عوامی نمائندگان کے غائب ہونے پر جنازہ نماز پڑھا ، ڈی سی آفس کے سامنے جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما حافظ نصر اللہ عزیز چنہ نے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی ، جنازہ نماز میں شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ، لکڑی کی بینچ کو جنازہ بنا کر دفن کیا۔

ادھر ہزاروں کی تعداد میں متاثرین معمر خواتین راشن لینے ضلع کاؤنسل سرکاری ویئر ہاؤس پہنچیں تو پولیس نے لاٹھی چارج کردی۔ دو خواتین سمیت چار افراد زخمی ہوئے ، گھر تو گیا راشن نہ ملا مگر متاثرین کو لاٹھیاں کھانے کو ملی۔

کندھ کوٹ کی تحصیل تنگوانی ڈوب گیا توج نہر اور مراد نہر بند ٹوٹ گئے، جگہ جگہ شگاف پڑنے سے پانی کا ریلا شہری آبادی کے طرف بڑھنے لگا، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت شگاف کو پر کرنے میں مصروف ہیں تو کچھ لوگ اپنے معصوم بچوں اور مال مویشیوں کو نکالنے لگے۔ ضلع بھر میں مسلسل بارشوں سے ایک لاکھ تیس ہزار مکانات متاثر ہوئے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div