Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی آج 74 ویں برسی

بابائے قوم کے یوم وفات پر مزار قائد پر اعلیٰ سرکاری حکام حاضری بھی دیں گے۔
شائع 11 ستمبر 2022 10:04am
قائداعظم قیام پاکستان کے ایک سال بعد 11ستمبر 1948کو انتقال کرگئے تھے۔
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آج نیوز
قائداعظم قیام پاکستان کے ایک سال بعد 11ستمبر 1948کو انتقال کرگئے تھے۔ فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آج نیوز

بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی آج 74ویں برسی ملک بھر میں عقیدت واحترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے جبکہ بابائے قوم کے یوم وفات پر مزار قائد پر اعلیٰ سرکاری حکام حاضری بھی دیں گے۔

محمد علی جناح کو 1937 میں مولانا مظہرالدین نے “قائداعظم” کا لقب دیا، ان کی قیادت میں مسلمانان ہند نے الگ وطن “پاکستان”حاصل کیا اور انگریزوں کے تسلط سے چھٹکارا پایا۔

قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 میں کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم کا آغاز 1882 میں اپنے آبائی شہر سے کیا اور 1893 میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے انگلینڈ چلے گئے،1896 میں قائد اعظم نے بیرسٹری کا امتحان پاس کیا اور وطن واپس لوٹ آئے۔

محمد علی جناح پیشے کے لحاظ سے وکیل تھے اور وطن واپسی کے کچھ عرصہ بعد ہی قائداعظم کا شمار برصغیر کے مایہ ناز قانون دانوں میں کیا جانے لگا تھا۔

برصغیر واپسی کے بعد قائداعظم نے سیاست میں باضابطہ طور پر حصہ لیا اور 1906 میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔

کانگریس کا حصہ بننے کے بعد انہیں اندازہ ہوا کہ یہ جماعت برصغیر کے تمام باسیوں کی نہیں بلکہ صرف ہندوؤں کی نمائندہ جماعت ہے۔

قائداعظم نے 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی مگر امید کا دامن نہ چھوڑا اور کانگریس کے ساتھ بھی کام کرتے رہے۔

کانگریس کی ہندو نواز پالیسیوں سے تنگ آکر بالآخر 1920 میں قائداعظم نے کانگریس کو خیرآباد کہہ دیا اور آخری سانس تک مسلمانوں کی نمائندہ جماعت مسلم لیگ سے وابستہ اختیار کر لی۔

اسی جماعت کی چھتری تلے ہی قائداعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے علیحدہ وطن حاصل کیا، قیام پاکستان کے بعد قائداعظم اس پاک وطن کے پہلے گورنر جنرل بنے اور 11 ستمبر 1948 میں وفات تک اس عہدے پر تعینات رہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ وطن دِلایااورپاکستان کیلئے بہت کچھ کرنے کے خواہش مند تھے لیکن ان کی بیماری نے ان کے تعمیری منصوبوں کو پایہ تکمیل تک نہ پہنچنے دیا اور مسلمانانِ ہند 11 ستمبر 1948 کو اپنے اس عظیم رہنما کی قیادت سے محروم ہوگئے۔

قائد اعظم کی وفات کو کئی دہائیاں گزرنے کے باوجود ان کے یوم وفات پر ہزاروں افراد کی ان کے مزار پر حاضری اور مختلف شہروں میں منعقد ہونے والی تقریبات اس امر کی گواہی دیتی ہیں کہ پاکستانی قوم ان سے آج بھی والہانہ عقیدت رکھتی ہے۔

mazar e qauid

founder of pakistan

qaid e azam

74th death anniversary

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div