Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  
Live
Politics Dec13 2022

ریکوڈک بِل پر مطالبات نہ مانے تو حکومت کو خیرباد کہہ دیں گے، اختر مینگل نے وفاق کو خبردار کردیا

ہوسکتا ہے عمران خان دسمبر کے بجائے فروری میں اسمبلیاں تحلیل کریں، پی ٹی آئی رہنما احمد اویس
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022 11:00pm
بین پی سربراہ اختر مینگل نے وفاقی حکومت کو خبر دار کردیا۔ فوٹو — فائل
بین پی سربراہ اختر مینگل نے وفاقی حکومت کو خبر دار کردیا۔ فوٹو — فائل
PTI nay assemblies tehleel ki Deadline day di | Debate with Saleem Safi | Faisla Aap Ka

سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) سردار اختر مینگل نے اتحادی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک منصوبے پر حکومت نے ہمارے نکات نہیں مانے تو ہم حکومتی اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلیں گے۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ صوبائی حکومت اور سابقہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے 2013 فیصلے پر ان کمپنیوں کے ساتھ مل کر ایک معاہدہ کیا، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو ریکوڈک معاملے کے حل کے لئے میرے پاس آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سرزمین کے مالکان صوبے کے عوام ہیں، ہمیں مختص فیصد کے بجائے آنر شپ دی جائے، ایسا معاہدہ ہمیں قابل قبول نہیں، کل غیر ملکی سرمایہ کاری تحفظ و فروغ بل لایا گیا جس میں آرٹیکل 144 کے تحت تمام اختیارات صوبے سے لے کر مرکز کو دے دیے گئے۔

بی این پی سربراہ نے کہا کہ اس قانون کے تحت ٹیکسیشن، معدنیات، پالیسی میں تبدیلی، لیبر ترمیم سمیت کافی ایسے اختیارات ہیں جو 18ویں ترمیم سے قبل صوبے کے پاس تھے، ان اختیارات کو ریکوڈک تک محدود نہیں رکھا گیا۔

اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہمارا حکومت کے ساتھ اتحاد بلوچستان کی احساس محرومی کے خاتمے کے لئے تھا، ہمیں اُمید تھی کہ یہ حکومت کچھ معاملات کا ازالہ کرے گی تاہم لاپتہ افراد کی بازیابی کے بجائے جعلی ان کاؤنٹرز انہیں دہشتگرد قرار دے کر شہید کیا جا رہا ہے، حکومت ہمیں بے وقوف بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بل لانے سے قبل حکومت کو ہم سے مشاورت کرنی چاہئے تھی، مولانا فضل الرحمان سے بھی اس پر مشورہ نہیں کیا گیا، کچھ جماعتیں 18ویں ترمیم پاس کرنے کا کریڈٹ لیتی ہیں اور وہی جماعتیں 18ویں ترمیم کو روند رہی ہیں۔

اختر مینگل نے کہا کہ راستہ نکالنا حکومت کا کام ہے، اطلاع ملی کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام ایف (جے یو آئی) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا، مسئلے کا حل ہمیشہ وفاق کے پاس ہوتا ہے، یہ قانون سازی 18وی ترامیم کے خاتمے کی بنیاد بنے گی۔

بی این پی سربراہ نے وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے نکات پر عمل در آمد نہیں کیا جاتا تو ہم اتحادی حکومت کو خیرباد کہہ دیں گے، اپنی پارٹی کے ساتھیوں کے ہمراہ میٹنگ رکھ کر اس معاملے پر فیصلہ کریں گے۔

ہوسکتا ہے عمران دسمبر کے بجائے فروری میں اسمبلیاں تحلیل کریں، احمد اویس

پی ٹی آئی رہنما احمد اویس نے کہا کہ عمران خان 20 دسمبر کو اسمبلیاں توڑنے کی تاریخ دیں گے، اگر اسمبلیوں کی تحلیل میں تاخیر ہوگی تو مئی میں انتخابات کی صورتحال ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کافی مشکل فیصلہ کرنا ہے کیونکہ نگراں سیٹ اپ بھی وبال جان بنے گا، اگر وزیراعظم اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لائن رہنے کے بعد کسی نتیجہ پر نہیں پہنچتے تو یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔

احمد اویس کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی تحلیل کے لئے پرویز الٰہی عمران خان کی بات مان لیں گے، نواز شریف کے پاکستان واپس آنے ن لیگ کی انتخابی مہم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے عمران خان دسمبر کے بجائے فروری کے پہلے ہفتے میں اسمبلیاں تحلیل کریں جس کے تحت انتخابات مارچ کے بجائے مئی میں ہوں۔

اختر مینگل اور جے یو آئی جعلی اسمبلیوں سے نکل جائیں تو بہتر ہے، سلیم صافی

صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کا اختیارات مرکز کو دینا زیادتی ہے، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی نے آپس میں وزارتیں تقسیم کی ہیں، انہوں اپنے بیٹوں کو وزارتیں دے دیں، یہ جمہوریت کا نام لیتے ہیں جمہوری اسپرٹ ان کے ہاں نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اختر مینگل اور جے یو آئی جعلی اسمبلیوں سے نکل جائیں تو بہتر ہے، میں دُعا گو ہوں کہ عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں توڑیں لیکن عمران اسمبلیاں تحلیل نہیں کریں گے۔

سلیم صافی نے مزید کہا کہ چوہدری برادران کو معلوم ہے عمران خان کی اس وقت عارضی مقبولیت ہے لیکن قبولیت نہیں ہے جو کہ الیکشن سے قبل خاک میں مل جائے گی، وہ کبھی بھی اس کشتی میں سوار نہیں ہوں گے۔

تحریک انصاف کا پنجاب بھر میں سیاسی پاور شو کرنے کا فیصلہ

جلسوں میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا جائے گا
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022 07:56pm
پی ٹی آئی جلسہ۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی جلسہ۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی کا لاہور میں جلسہ۔ فوٹو — فائل
پی ٹی آئی کا لاہور میں جلسہ۔ فوٹو — فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب بھر میں سیاسی پاور شو کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

لاہور میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت پنجاب کی قیادت کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور میں لبرٹی چوک میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا جائے گا، جہاں کے شرکاء سے عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔

ہفتے کے روز لاہور اور پنجاب کے تمام ڈیوژنل ہیڈ کوراٹرز میں ہونے والے جلسوں سے خطاب میں عمران خان آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

واضح رہے کہ عمران خان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اسی ماہ پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے جارہی ہے، 20 دسمبر سے قبل اسمبلی تحلیل کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا، البتہ ق لیگ اہم اتحادی ہے جسے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے، ق لیگ اس معاملے پر ایک پیج پر ہے۔

کونسی اسمبلی پہلے تحلیل ہوگی، اس کا فیصلہ عمران خان کریں گے: پرویز خٹک

دوسری جانب لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور رہنما پی ٹی آئی پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، الیکشن پر بات ہوگی تو مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھیں گے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ کونسی اسمبلی پہلے تحلیل ہوگی اس کا فیصلہ عمران خان خود کریں گے، البتہ تحریک انصاف ہر وقت الیکشن کے لئے تیار ہے۔

ایک صحافی نے سوال پر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پرویز الہیٰ ہمارے ساتھ ہیں، اسمبلی توڑ دیں گے، کوئی اختلاف نہیں، سب عمران خان کے ساتھ ہیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے تمام ارکان عمران کے بیانیے کے ساتھ ہیں۔

اسمبلیوں کی تحلیل پر ق لیگ کے ساتھ ایک پیج پر ہیں، عمران خان

اسی ماہ اسمبلی تحلیل ہونے جارہی ہے، پی ٹی آئی چیئرمین
شائع 13 دسمبر 2022 05:00pm
سابق وزیراعظم اور چیئرمینپاکستان تحریک انصاف۔ فوٹو — فائل
سابق وزیراعظم اور چیئرمینپاکستان تحریک انصاف۔ فوٹو — فائل

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ ق لیگ ایک بیچ پر ہے، 20 دسمبر سے پہلے پنجاب اسمبلی تحلیل کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا۔

لاہور میں عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی اراکین کا اجلاس ہوا جس میں ساہیوال، سرگودھا ڈویژن، میانوالی کے اراکین اسمبلی نے شرکت کی اور اسمبلی تحلیل کے حوالے سے پارٹی چیئرمین کے فیصلے کی توثیق کردی۔

اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری سیاست ملک سے بالاتر نہیں، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسی ماہ اسمبلی تحلیل ہونے جارہی ہے، 20 دسمبر سے قبل اسمبلی تحلیل کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا، البتہ ق لیگ اہم اتحادی ہے جسے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے، ق لیگ اس معاملے پر ایک پیج پر ہے۔

اعظم سواتی پر دائر مقدمات کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست دائر

عدالت نے 11 جنوری تک پولیس کو درج مقدمات میں گرفتاری سے روک دیا
شائع 13 دسمبر 2022 03:37pm
فوٹو۔۔۔۔ پاکستان ٹو ڈے
فوٹو۔۔۔۔ پاکستان ٹو ڈے

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی پر دائرمقدمات کالعدم قرار دینے کے لئے سندھ ہائیکورٹ حیدرآباد بینچ میں درخواست دائرکردی گئی۔

سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں اعظم سواتی کے صاحبزادے عثمان سواتی نے درخواست جمع کرائی۔

درخواست میں اعظم سواتی پر دائر مقدمات کالعدم قرار دینے اور مزید گرفتاری اور مقدمات سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔

عثمان سواتی کی درخواست پرسینئر جسٹس (ر) نورالحق قریشی ایڈوکیٹ نے پیروی کی، مقدمے کی سماعت جسٹس عدنان الکریم اور جسٹس محمود اے خان پر مشتمل 2 رکنی ڈویژنل بینچ نے کی۔

اعظم سواتی کے وکیل کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے مؤکل کے خلاف ریجن کے مختلف اضلاع میں مقدمات درج کیے گئے ہیں، ایک معاملے پر متعدد مقدمات کا اندراج سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

جسٹس محمود اے خان نے استفسار کیا کہ اعظم سواتی کے خلاف کل کتنے مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ نواب شاہ، مٹھی اور حیدرآباد میں 3 مقدمات سامنے آئے ہیں، آپ کے عدالتی دائرہ کار میں درج مقدمات پر آپ ریلیف دیں۔

عدالت نے پولیس کو اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات میں 11 جنوری تک گرفتاری سے روک دیا۔

عدالت نے ایف آئی کو بھی اعظم سواتی کی گرفتاری سے روکتے ہوئے حکومت سندھ ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایف آئی اے حکام کو نوٹسز جاری کردیے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمات کی تفصیل پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

نیب ترامیم اس اسمبلی نے کیں جو مکمل ہی نہیں، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کے فیصلے میں انفرادی کرپشن پر کسی فوجی افسر کو چھوڑنے کا کہیں ذکر نہیں، جسٹس منصور علی شاہ
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022 06:48pm
چیف جسٹس آف پاکستان فوٹو: سپریم کورٹ
چیف جسٹس آف پاکستان فوٹو: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے ہیں کہ نیب ترمیم اس اسمبلی نے کیں جو مکمل ہی نہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نےنیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایگزیکٹو اپنا کام نہ کرے تو لوگ عدالتوں کے پاس ہی آتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب ترمیم اس اسمبلی نے کیں جو مکمل ہی نہیں، اس نکتے پر قانون نہیں ملا کہ نامکمل اسمبلی قانون سازی کر سکتی ہے یا نہیں، سیاسی حکمت عملی کے باعث آدھی سے زیادہ اسمبلی نے بائیکاٹ کر رکھا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نیب ترامیم سے فائدہ صرف ترمیم کرنے والوں کو ہی ہوا، چند افراد کی دی گئی لائن پر پوری سیاسی پارٹی چل رہی ہوتی ہے، لائن کو فالو کریں تو اس کا فائدہ صرف چند افراد کی ذات کو پہنچتا ہے،نیب ترمیم کی ہدایت کرنے والوں کو اصل میں فائدہ پہنچا، کیا ایسی صورتحال میں عدلیہ ہاتھ باندھ کر تماشا دیکھے؟ نیب ترامیم کو بغیر بحث جلد بازی میں منظور کیا گیا، ترامیم کی نیت ہی ٹھیک نہ ہو تو آگے جانے کی ضرورت ہی نہیں۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ عدالتی فیصلوں کے باوجود کرپشن ختم نہیں ہوسکی، مسئلہ صرف کرپشن کا نہیں سسٹم میں موجود خامیوں کا بھی ہے، سسٹم میں موجود خامیوں کو کبھی دور کرنے کی کوشش ہی نہیں کی گئی، پارلیمان کا کام ہے سسٹم میں بہتری کے لئے قانون بنائے اور عمل بھی کرائے، پر صوبے میں 5 ماہ بعد آئی جی اور 3 ماہ بعد ایس ایچ او بدل جاتا ہے، ایگزیکٹو فیصلے کرتے وقت قانون پر عمل نہیں کیا جاتا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ماضی میں ریکوڈک اور سٹیل مل کے فیصلے عدالت نے اچھی نیت سے کیے، حکومت سسٹم کی کمزوری کے باعث منصوبوں میں کرپشن پکڑ نہیں سکی، نیب قانون کے غلط استعمال سے کتنے لوگوں کے کاروبار تباہ ہوچکے ہیں، کرپشن پر کسی صورت معافی نہیں ہونی چاہیئے۔

انفرادی کرپشن پر کسی فوجی افسر کو چھوڑنے کا کہیں ذکر نہیں، جسٹس منصور علی شاہ

اس موقع پر جسٹس منصور علی شاہ کی طرف سے پوچھے گئے سوال پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ نیب قانون کا اطلاق افواج پاکستان پر نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ فورسز کے ان افسران پر نیب قانون لاگو ہوتا ہے جو کسی سول ادارے میں تعینات ہوں۔

وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ نیب قانون کا اطلاق عدلیہ پر بھی نہیں ہوتا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ ججز کو نوکری سے ہی نکالا جا سکتا ہے، ان سے ریکوری نہیں ہوسکتی۔

خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ ماضی میں قرار دے چکی ڈسپلن کے معاملے پر افواج کے خلاف رٹ نہیں ہوسکتی جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ رٹ تعیناتی یا تبادلے کے معاملے میں نہیں ہوسکتی اور سپریم کورٹ کے فیصلے میں انفرادی کرپشن پر کسی فوجی افسر کو چھوڑنے کا کہیں ذکر نہیں ہے۔

رانا ثناء اللہ کو منشیات مقدمے کے بعد ایک اور بڑا ریلیف مل گیا

نیب لاہور نے وزیر داخلہ کے خلاف انکوائری بند کردی
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022 03:11pm
وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ
وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو منشیات مقدمے میں بریت کے بعد ایک اور انکوائری سے ریلیف مل گیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے رانا ثناءاللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری بند کردی۔

نیب ذرائع کے مطابق رانا ثناءاللہ کے خلاف انکوائری بند کرنے کے لئے ڈی جی نیب لاہور نے حتمی منظوری کے لئے فائل چیئرمین نیب کو بھجوا دی۔

ذرائع کے مطابق نیب لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی سپریم کورٹ میں چیلنچ نہیں کرے گا۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد رانا ثناءاللہ کے خلاف انکوائری جاری نہیں رکھی جا سکتی، لاہور ہائیکورٹ بھی ان کی ضمانت کنفرم کر چکی ہے، نیب لاہور کو وزیرداخلہ کے خلاف24 اپریل، 27 اپریل اور 16 اگست 2019 کو 3 مختلف شکایات موصول ہوئیں جس کے بعد 3 دسمبر 2019 کو رانا ثناءاللہ کے خلاف شکایات کی ویریفکشن مکمل ہوئی۔

یاد رہے کہ ڈی جی نیب لاہور نے 20 دسمبر 2019 کو رانا ثناءاللہ کے خلاف انکوائری کی منطوری دی، نیب نے وزیرداخلہ کی گرفتاری کے وارنٹ 9 نومبر 2020 کو جاری کیے تھے۔

اتحادیوں کا دباؤ، قبل از انتخابات کا آپشن سرے سے ختم

'صدر عارف علوی عمران خان کی اس معاملے پر فیس سیونگ چاہتے تھے۔'
شائع 13 دسمبر 2022 02:27pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

دو بڑے حکومتی اتحادی جمیعت علماء اسلام (ف) اور پاکستان پیپلز پارٹی کا دباؤ کام کرگیا، مسلم لیگ (ن) بھی قبل از وقت انتخابات کے آپشن سے پیچھے ہٹ گئی۔

جے یو آئی (ف) اور پیپلز پارٹی نے ن لیگ پر واضح کردیا تھا کہ وہ قبل از وقت انتخابات پر راضی نہیں ہوں گے۔

ن لیگی رہنما اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور ایاز صادق بھی قبل ازوقت انتخابات کے حامی نہیں ہیں۔

گزشتہ روز پریس کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی کہہ چکے ہیں کہ ہم واپس جانے کیلئے نہیں آئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسحاق ڈار سے ملاقاتوں میں انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔

صدر نے پیشکش کی کہ حکومت بجٹ پیش کرلے اور انتخابات کیلئے جولائی کی تاریخ دیدے۔

صدر عارف علوی عمران خان کی اس معاملے پر فیس سیونگ چاہتے تھے۔

اسحاق ڈار نے پارٹی قائد نوازشریف اور اتحادیوں کو آگاہ کیا تو انہوں نے انکار کردیا۔

ھکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ انتخابات آگے تو جاسکتے ہیں قبل ازوقت نہیں ہوسکتے۔

’اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تاریخ کا اعلان لبرٹی چوک میں ہوگا‘

حتمی مشاورت کیلئے اہم اجلاس بھی طلب کرلیا گیا۔
شائع 13 دسمبر 2022 01:56pm
تصویر: عارف علی/اے ایف پی
تصویر: عارف علی/اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لبرٹی چوک میں بڑا اجتماع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسمبلیاں تحلیل کرنے کی حتمی تاریخ کا اعلان لبرٹی چوک میں ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنما میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ لبرٹی چوک میں عمران خان حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز الٰہی 22 دسمبر تک پنجاب اسمبلی توڑ دیں گے، سینیٹر عون عباس

اسلم اقبال نے بتایا کہ عمران خان نے حتمی مشاورت کیلئے اہم اجلاس بھی طلب کرلیا ہے، جس میں فیصلہ ہوگا کہ پنجاب اور کے پی اسمبلیاں کس تاریخ کو توڑنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں دسمبر میں ہی ٹوٹیں گی، فیصلہ حتمی ہے۔

قبل ازیں، پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کئی مواقع پر 20 دسمبر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

توہین الیکشن کمیشن: عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو پیش ہونے کی ہدایت

عمران خان بیمار ہیں تو باقی لوگ کیوں پیش نہیں ہوئے؟ الیکشن کمیشن
شائع 13 دسمبر 2022 12:15pm
اسد عمر، عمران خان، فواد چوہدری
اسد عمر، عمران خان، فواد چوہدری

الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان،اسد عمر اور فواد چوہدری کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نےعمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی۔

عمران خان اور فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ابھی تک سفر کے قابل نہیں ہوئے، میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی پیش کر دیں گے، سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی اپیل پر تحریری فیصلہ نہیں آیا، ہمارے اعتراضات برقرار رکھے ہیں، مناسب ہوگا کہ فیصلہ آنے دیا جائے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان بیمار ہیں تو باقی لوگ کیوں پیش نہیں ہوئے؟ ۔

فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے فواد چوہدری کو بخار اور فلُو کا عذر پیش کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان اور فواد چوہدری کے شوکاز معطل کر رکھے ہیں، کمیشن کا آرڈر قانون کے مطابق نہیں ہے۔

ممبر خیبرپختونخوانے کہا کہ اگر کمیشن غلطی کرتا ہے تو ہائیکورٹ سے آپ کو ریلیف مل جائے گا۔

ممبر سندھ نے کہا کہ توہین کسی کی ذات کی نہیں کمیشن کی بطور ادارہ ہوئی ہے، اصل چیز ملک ہے وہ ہے تو ہم سب ہیں،جس پر وکیل عمران خان نے کہا کہ پورا یقین ہے کہ کمیشن انصاف کرے گا۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم پر کوئی شک نہ کرے کسی سے عناد نہیں۔

ممبر پنجاب نے کہا کہ اسد عمر نے عدالت میں معافی مانگی تو یہاں کیوں نہیں آتے؟ کمیشن آ کر بھی کہہ دیں کہ یہ نہیں کہنا چاہتے تھے، جس پر فیصل چوہدری نے کہا کہ آپ کا پیغام پہنچا دوں گا۔

الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت پر عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 3جنوری تک ملتوی کر دی۔

’گرفتاری مطلوب نہیں‘، نیب افسر کے بیان پر بزدار نے درخواست ضمانت واپس لے لی

احتساب عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹادی
شائع 13 دسمبر 2022 11:50am
فوٹو۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔ اے پی پی

سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کی درخواست واپس لے لی، جس پر عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔

احتساب عدالت لاہور میں عثمان بزدار کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی، اس سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ نیب کو عثمان بزدار کی گرفتاری مطلوب نہیں، سابق وزیر اعلیٰ کے آج تک وارنٹ گرفتاری بھی جاری نہیں ہوئے۔

تفتیشی افسر کے بیان پر سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے وکیل نے درخواست ضمانت واپس لے لی۔

عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہ ہو عثمان بزدار کو عدالت سے باہر نکلتے ہی گرفتار کرلیں، گرفتاری سے پہلے عثمان بزدار کو اطلاع دی جائے۔

دوسری جانب احاطہ عدالت میں صحافی نے عثمان بزدار سے سوال کیا کہ آپ کے خلاف بڑا مقدمہ بنایا گیا تھا ، آپ کیا کہتے ہیں ؟ اس پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہمیں اسی طرح سے ریلیف ملے گا اور انصاف غالب رہے گا۔

سب نے دیکھا عمران خان کا مارچ نالہ لئی میں لینڈ کرگیا، سعد رفیق

عمران خان فلاحی کام کے بجائے الیکشن مانگ رہے ہیں
شائع 13 دسمبر 2022 11:22am
فوٹو۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔ اسکرین گریب

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کو الیکشن کی ضرورت نہیں، سب نے دیکھا عمران خان کا مارچ نالہ لئی میں لینڈ کرگیا۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسعد رفیق نے کہا کہ جس بھونڈے اندازمیں یہ مقدمات بنائے گئے سب کو معلوم ہے، ہم پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے، عمران خان کا دور سیاہ تھا، اب وہ تنہا رہ گئے ہیں، آج الیکشن کی نہیں استحکام کی ضرورت ہے، کیا اسمبلیاں بنانا اور توڑنا کھیل ہے؟

انہوں نے کہا کہ سب نے دیکھا عمران خان کا مارچ نالہ لئی میں لینڈ کرگیا، عمران خان جو کام کرتے ہیں وہ الٹا پڑجاتا ہے، ان کے سہولت کار ایک ایک کرکے چلے گئے، عمران خان فلاحی کام کے بجائے الیکشن مانگ رہے ہیں۔

سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں لوٹ مچائی ہوئی ہے،عمران خان وارادت خود کرتا ہے اور الزام مخالفین پر لگا دیتا ہے، اپنی حکومت میں وہ منہ کھول کھول کے کہتا تھا کہ اتنے ارب روپے کی کرپشن کی گئی لیکن 4سالوں میں ان کی حکومت یہ جرم ثابت نہ کر سکی۔

پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس:جج کی رخصتی کے باعث سماعت ملتوی

دوسری جانب لاہور کی احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سابق وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور اپنی حاضری مکمل کروائی۔

احتساب عدالت کے جج قمر الزمان کے رخصت پر ہونے کے باعث کیس کی کارروائی مؤخر کردی گئی، آئندہ سماعت 10جنوری کو ہوگی۔

خواجہ برادران نے پیراگون کیس میں بریت درخواست دائر کر رکھی ہے۔

عمران خان پر حملے کے ملزمان جھوٹ پکڑنے کی مشین سے گزریں گے

جے آٸی ٹی کو اب تک تفتیش میں ملزم نوید سے کوٸی اہم کامیابی نہیں مل سکی ہے۔
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022 01:47pm
تصویر: لائے ڈکیکٹر ٹیسٹ/آئی ای
تصویر: لائے ڈکیکٹر ٹیسٹ/آئی ای

لانگ مارچ کے دوران وزیرآباد کے مقام پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیٸرمین عمران خان پر ہونے والی فاٸرنگ کے معاملے میں گرفتار تینوں ملزمان کا پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آٸی ٹی) کل ملزمان کا کل پولی گرافک ٹیسٹ کروائے گی۔

جے آٸی ٹی کو اب تک تفتیش میں ملزم نوید سے کوٸی اہم کامیابی نہیں مل سکی ہے، نہ ہی کیس کی تفتیش میں کوئی اہم ہیش رفت ہوسکی ہے۔

جے آٸی ٹی نے جمعہ کو پی ٹی آٸی رہنماؤں کو دوبارہ بلوانے کا فیصلہ بھی ہے۔

پولی گرافک ٹیسٹ کیا ہے

پولی گراف، جسے عموماً جھوٹ پکڑنے والا ٹیسٹ بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسا آلہ یا طریقہ کار ہے جو کئی جسمانی اشارے جیسے کہ بلڈ پریشر، نبض، سانس، اور جلد کی حرکت کی پیمائش ریکارڈ کرتا ہے۔

اس دوران ملزم سے کچھ سوالات پوچھے جاتے ہیں اور وہ ان کے جوابات دیتا ہے۔

پولی گراف کے استعمال کا عقیدہ یہ ہے کہ جھوٹے جوابات جسمانی ردعمل پیدا کریں گے جو سچ بولنے والے لوگوں سے مختلف ہوسکتے ہیں۔

تاہم، جھوٹ کے ساتھ کوئی خاص جسمانی رد عمل وابستہ نہیں ہیں، جس کی وجہ سے ان عوامل کی نشاندہی کرنا مشکل ہو جاتا ہے جو جھوٹ بولنے والوں کو سچ بولنے والوں سے الگ کرتے ہیں۔

سلیمان شہباز ایک دن میں دو مرتبہ عدالت پیش، ضمانت منظور

منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم کے صاحبزادے کی حفاظتی ضمانت منطور ہوئی تھی
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022 01:46pm
سلمان شہباز
سلمان شہباز

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب ریفرنس میں بھی وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی 14 روز تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے نیب کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخوست پرسماعت کی۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے نے خود کو عدالت میں سرینڈر کیا تھا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے سلیمان شہباز سے متعلق پوچھا تو وکیل نے کمرہ عدالت میں موجود ہونے کا بتاتے ہوئے استدعا کی کہ اسپیشل جج سینٹرل لاہور پیش ہونے کے ضمانت دی جائے۔

بعدازاں عدالت نے سلیمان شہباز کی 2 ہفتے کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

سلیمان شہباز نے اپنے خلاف قائم مقدمات میں ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے لئے رجوع کر رکھا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نےایف آئی اے کو ہدایت کی تھی کہ پاکستان آمد پر سلیمان شہباز کو گرفتار نہ کیا جائے، ہائیکورٹ نے سلمان شہباز کو عدالت کے سامنے 13 دسمبر تک سرنڈر کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔

پاکستان اپنے مقدمات کا سامنا کرنے آیا ہوں، سلیمان شہباز

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سلیمان شہباز نے سابق وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے دورحکومت میں کرپشن کا بازار گرم کیے رکھا، عمران خان دور میں قرضہ بڑھا، کرپشن ہوئی، توشہ خانہ فروخت کیا، عمران خان اور بچہ پارٹی کے حساب کا وقت آ گیا ہے، ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے، ان کے کھیل تماشے کو سب نے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں پوری لیگی قیادت پر جھوٹے مقدمات بنائے، رانا ثناء اللہ پر منشیات کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، فیصلہ بھی آگیا، برطانیہ کی عدالتوں میں بھی ہمارے خلاف کیسز جھوٹے ثابت ہوئے، برطانیہ کی عدالتوں میں ہمارے خلاف کرپشن کا کوئی کیس ثابت نہیں ہوا۔

سلیمان شہباز نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو شریف فیملی کے خلاف مقدمات بنانے کا کہا جاتا تھا، پاکستان اپنے مقدمات کا سامنا کرنے آیا ہوں، برطانوی عدالتوں میں بھی ہم نے کیسز کا سامنا کیا ہے، منی لانڈرنگ اور 500 ارب کے کیسز کا کیا بنا؟۔

وزیراعظم کے صاحبزادے نے مزید کہا کہ شہزاد اکبر آج نظر نہیں آتے، بیرون ملک فرار ہیں، ہمارے خلاف ایک پیسے کی بھی منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی، شہزاد اکبر عمران خان کے کہنے پر انگلینڈ کے چکر لگاتے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیل میل نے شہباز شریف سے معافی مانگ لی ہے، عمران خان نے سائفر کے معاملے پر قوم کو گمراہ کیا ،انہوں نے 4 سال میں بھاری قرض لینے کے باوجود کوئی منصوبہ نہیں لگایا۔

سلیمان شہباز نے ملک میں سازگار ماحول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تک میرے ساتھ سیاست ہوئی ہے اب ہم کریں گے۔

شہباز، زرداری حکومت نے ملک کو کنگال کردیا، عمر سرفراز چیمہ

نئے انتخابات تک ملکی حالات جوں کے توں رہیں گے
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022 11:32am
مشیر داخلہ و اطلاعات پنجاب
مشیر داخلہ و اطلاعات پنجاب

مشیر داخلہ و اطلاعات پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ شہباز، زرداری حکومت نے ملک کو کنگال کردیا ہے، وفاقی حکومت پیٹرول کی اضافی قیمت سے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہے۔

عمر سرفراز چیمہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرول سستا لیکن عوام کو ریلیف دینے کی بجائے عوام کی جیبوں پر بے دردی سے ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، جب منی لانڈرنگ کے ماہر لوگ اقتدار پر قابض ہوں تو ڈالروں کی اسمگلنگ کیسے رک سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار خود شریف خاندان کی چوری کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے ٹھکانے لگاتے ہیں، جس کا وہ برملا اعتراف کر چکے ہیں، امپورٹڈ حکومت کا ایک ایک پل ملک و قوم کے لئے تباہی کا باعث بن رہا ہے۔

عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ کرپٹ ٹولے سے بہتری کی امید دیوانے کے خواب کے سوا کچھ نہیں، امپورٹڈ کرپٹ ٹولہ ملک و قوم پر رحم کھائے، نئے انتخابات تک ملکی حالات جوں کے توں رہیں گے۔

’این آر او 2 سے مستفید ہونے والا سلیمان شہباز بھی بھاشن دے رہا ہے‘

دوسری جانب مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے اپنے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ این آر او 2 سے مستفید ہونے والا سلیمان شہباز بھی بھاشن دے رہا ہے، اربوں روپے لوٹنے والے کو جیل میں ہونا چاہیئے تھا مگر کرپٹ ٹولہ لٹیروں کو پروٹوکول دے رہا ہے۔

عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ سرٹیفائیڈ لٹیرے ملک پر قابض ہوگئے ہیں، شریف فیملی نے معاشرے میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کا زہر گھولا، ان کی کرپشن کی غضب کہانیاں زبان زد عام ہیں۔

مشیر داخلہ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے برملا اعتراف کیا کہ وہ شریف خاندان کے لئے منی لانڈرنگ کرتا تھا، شریف خاندان ایون فیلڈ، مے فیئرز کے اربوں روپے کے اثاثوں کے ثبوت آج تک جمع نہیں کرواسکا۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان 16 ارب کی ٹی ٹیز کے واضح ثبوتوں کے باوجود این آر او 2 سے بچ نکلا، ٹی ٹیز کی تحقیقات کرنے والے ڈاکٹر رضوان سمیت دیگر متعلقہ کرداروں کو ہمیشہ کے لئے خاموش کروا دیا گیا۔

عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ شریف خاندان سسیلین مافیا کا پیروکار ہے جو ملک کے لئے زہر قاتل ہے۔