عمران پر حملہ مذہبی جنونی کی کارروائی نہیں سازش تھی، گارڈز کا اسلحہ کلیئر ہوچکا، پی ٹی آئی
تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر سرفراز چیمہ اور مصدق عباسی نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر فائرنگ کرنے والے نوید اور اس کے ساتھیوں کو پولی گرافک ٹیسٹ کرایا گیا اور ثابت ہوگیا ہے کہ ملزم کے بیان میں سچائی نہیں، اب تک کی تحقیقات میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ یہ سوچی سمجھی سازش تھی۔
عمر سرفراز چیمہ اور مشیر وزیر اعلی پنجاب مصدق عباسی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فرانزک میں گارڈز کا اسلحہ کلیئر ہو گیا ہے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ جے آئی ٹی سے تعاون کیا جائے۔ حکومت کی جانب سے عمران خان پر حملے کی مذمت نہیں کی گئی۔ اور مسلم لیگ کے رہنماؤں نے عمران خان کو دھمکیاں دی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ نوید اکیلا حملہ آور نہیں تھا اس میں اور لوگ بھی شامل تھے۔ یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔
یاد رہے کہ رواں برس اکتوبر کے اواخر میں پی ٹی آئی کے حکومت مخالف لانگ مارچ کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پروزیر آباد کے قریب فائرنگ کی گئی تھی۔ اس واقعے میں ایک شخص ہلاک جبکہ تحریکِ انصاف کے سربراہ سمیت پانچ افراد گولی لگنے سے اور نو دیگر وجوہات کی بنا پر زخمی ہوئے تھے۔
عمران سرفراز چیمہ نے کہاکہ لیگی قیادت نےعمران خان کودھمکیاں دی تھیں، عمران خان پرحملےسےمتعلق جےآئی ٹی بنائی گئی ہے،لیگی رہنماؤں کا دامن صاف سےتوجےآئی ٹی میں پیش کیوں نہیں ہوتے۔
عمر سرفراز چیمہ نے الزام عائد کیا کہ نوازشریف اور مریم نوازحملےمیں ملوث ہیں،
انہوں نے کہاکہ جےآئی ٹی قانون کےمطابق بنائی گئی ہے، ن لیگ کےرہنمانوٹس کےباوجودجےآئی ٹی میں پیش نہیں ہورہے، تسنیم حیدرنےبرطانیہ میں حملےکی سازش کا بتایا، تسنیم حیدرکےبیان پر تحقیقات ہورہی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حملہ کرنےوالانوید مذہبی جنونی نہیں ہے،نوید اکیلا حملہ آور نہیں تھا اس میں اور لوگ بھی شامل تھے۔ یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔
یاد رہے کہ عمران خان پر فائرنگ کے ملزم نوید کو جائے وقوعہ سے گرفتار کیا گیا تھا جس نے فائرنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے عمران خان کے بیانات کے سبب ایسا کیا۔ پولیس نے نوید کو پستول اور رہائش فراہم کرنے پر اس کے ماموں اور دیگر لوگوں کو بھی حراست میں لیا تھا۔
عمران خان پر حملے کے لیے پنجاب حکومت کے تحت جے آئی ٹی بنائی گئی جب کہ وفاقی حکومت الگ تحقیقات کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی رانا ثنا اللہ اور دیگر رہنماؤں کو پیش ہونے کے لیے نوٹس بھیج دی چکی ہے۔













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔