Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

’بھارت کو ملنے والے امریکی ڈرونز اور ہیل فائز میزائلوں کا پاکستان نے توڑ نکال لیا‘

چین کے سی ایچ فور ڈرونز امریکی پریڈیٹر اور آے آر ون میزائل ہیل فائر جیسے ہیں، ٹائمز آف انڈیا
شائع 26 جون 2023 08:51pm
تصویر/ فائل
تصویر/ فائل

امریکا سے 31 پریڈیٹر ڈرونز حاصل کرنے کے بعد بھی بھارت کے دل میں پاکستان کا خوف کم نہیں ہوا۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے واویلا مچایا ہے کہ پاکستان چین سے جدید ترین ڈرونز طیارے اور میزائل حاصل کر رہا ہے جو پری ڈیٹر ڈرونز اور اس پر استعمال ہونے والے بدنام زمانہ ہیل فائر میزائل جیسے ہی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے زیرِاستعمال اس وقت تین چینی ساختہ چائے ہونگ فور(سی ایچ فور) ڈرون ہیں، بغیر پائلٹ کے چلنے والی فضائی گاڑیاں بھی ہیں، جنہیں جاسوسی، گشت، مشاہدے اور خصوصی آپریشنز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

پاکستان اس طرح کے مزید چار بغیر پائلٹ کے چلنے والی فضائی گاڑیاں حاصل کرنے کی کوشش میں ہے، جو (سی ایچ فور) امریکی ساختہ پریڈیٹرڈرون سے ملتا جلتا ہے لیکن اسے اکثر ’تکنیکی خرابیوں‘ سے متعلق جانا جاتا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ پاکستان نے چین سے 8 AR-1 میزائل بھی مانگے ہیں، جو (سی ایچ فور) میں فٹ ہوسکتے ہیں۔ میزائل معاہدے کی مالیت 1.7 ملین ڈالر بتائی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی 8 AR-1 کی رینج تقریباً 10 کلومیٹر ہے، جسے اونچائی سے لانچ کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 8 AR-1 امریکی ہیل فائر کی طرح ہے، جو ہوا سے زمین پر مار کرنے والے صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارت کی امریکا سے پریڈیٹر ڈرونز کی ڈیل

پریڈیٹر ڈرونز کہیں زیادہ بہتر ہیں MQ-9B ریپر یا پریڈیٹر-B ڈرون، جنہیں نگرانی کے مشن کے لیے 40 ہزار فٹ سے زیادہ کی اونچائی پر تقریباً 40 گھنٹے پرواز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، وہ چین کے موجودہ مسلح ڈرونز سے کہیں بہتر ہیں۔

اس کےعلاوہ 31 ڈرونز کی ڈیل میں 15 سی گارڈین برائے بحریہ اور 8 اسکائی گارڈین ہر ایک آرمی اور آئی اے ایف کے لیے ان کے متعلقہ موبائل گراؤنڈ کنٹرول سسٹم کے لئے ہے، ہتھیاروں اور دیگر آلات کے ساتھ اس کا تخمینہ تقریباً 3.5 بلین ڈالر ہے۔ ڈرونز کی درخواست کا باضابطہ خط جولائی کے پہلے ہفتے میں امریکی حکومت کو بھیجا جائے گا۔

جس کی وجہ سے خطے میں اپنا دفاع کرنے کی طاقت میں مزید اضافہ ہوگا جس میں چین اور پاکستان کے ساتھ زمینی سرحدیں بھی شامل ہیں۔ منصوبہ یہ ہے کہ ڈرون کو شمال مغربی، شمال مشرقی اور جنوبی بھارت میں تین سہ فریقی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز پر تعینات کیا جائے۔

پاکستان

ٰIndia

China USA

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div