Aaj News

پیر, اپريل 29, 2024  
20 Shawwal 1445  

برطانیہ ماحولیاتی تبدیلی کے امدادی فنڈ میں 11 ارب پاؤنڈ دینے سے مکر گیا

انکشاف نے سابق وزراء اور کمزور ممالک کے نمائندوں کے غصے کو بھڑکا دیا
شائع 05 جولائ 2023 11:49am

برطانیہ نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 11.6 بلین پاؤنڈز دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب برطانوی حکومت اس وعدے سے مکرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ”دی گارڈین“ کے اس انکشاف نے سابق وزراء اور کمزور ممالک کے نمائندوں کے غصے کو بھڑکا دیا ہے، جنہوں نے رشی سنک پر جھوٹے وعدے کرنے کا الزام لگایا ہے۔

وزراء کو لکھے گئے ایک لیک شدہ بریفنگ نوٹ جس میں وعدے س مکرنے کی وجوہاٹ بیان کی گئی ہیں، کا حوالہ دیتے ہوئے گارڈین نے بتایا کہ برطانیہ نے بین الاقوامی موسمیاتی مالیات کو 11.6 بلین پاؤنڈز تک بڑھانے کا عزم 2019 میں کیا گیا تھا، اس وقت ہم 0.7 فیصد جی ڈی پی پر تھے۔

نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیڈ لائن تک اس وعدے کو پورا کرنا ایک ”بڑا چیلنج“ ہوگا کیونکہ ملک کو نئے دباؤ، بشمول یوکرین کے لیے امداد کو امدادی بجٹ میں شامل کیے جانے کا سامنا ہے۔

2026 تک 11.6 بلین پاؤنڈز کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے، سرکاری حکام نے حساب لگایا کہ انہیں دفتر خارجہ کے سرکاری ترقیاتی امدادی بجٹ کا 83 فیصد بین الاقوامی موسمیاتی فنڈ پر خرچ کرنا پڑے گا۔

سرکاری افسران نے لیک ہونے والی دستاویز میں کہا ہے کہ اس سے ”انسان دوستی، خواتین اور لڑکیوں جیسے دیگر وعدوں کی گنجائش ختم ہو جائے گی“۔

نوٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ یوکرین اور قرض سے نجات جیسے عوامل ہدف کو پورا کرنا مزید مشکل بنا سکتے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے اعلان کے بعد سے بین الاقوامی امدادی اخراجات کو مجموعی قومی آمدنی کے 0.5 فیصد تک کم کر دیا ہے۔

جن منصوبوں کی مالی اعانت فراہم کی گئی ہے ان میں قابل تجدید توانائی کی تعمیر، کم آلودگی والے ٹرانسپورٹ بنانے میں مدد اور دنیا بھر کے حساس علاقوں میں جنگلات کی حفاظت شامل ہے۔

وزارت خارجہ کے سابق وزیر زیک گولڈ اسمتھ، جنہوں نے گزشتہ ہفتے استعفیٰ دے دیا تھا، انہوں نے ماحول کے تئیں سنک کی ”بے حسی“ کو قرار دیا تھا۔

اس فیصلے سے عالمی سطح پر برطانیہ کا موقف کمزور ہونے کا امکان ہے، کیونکہ بین الاقوامی گروپ اس پر اپنی ساکھ کو برباد کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔

climate change

Rishi Sunak

climate and nature funding

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div