دیوار پر یہ پینٹ لگائیں اور ائرکنڈیشنر سے جان چھڑائیں
اسٹینفورڈ کالج کے سائنسدانوں نے ایک انوکھا پینٹ (دیواروں پر کیا جانے والا رنگ) ایجاد کیا ہے جو گھروں اور مختلف عمارتوں کو گرمیوں میں ٹھنڈا اور سردیوں میں گرم رکھ سکتا ہے، اس ایجاد سے توانائی کے استعمال، قیمتوں اور گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں کافی حد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔
گرمی کم کرنے والے موجودہ پینٹس میں اکثر دھاتی چاندی یا سرمئی رنگت استعمال ہوتی ہے جس سے ان کا گھریلو استعمال محدود ہوجاتا ہے۔ لیکن اس نئے پینٹ می یہ حد ختم کردی گئی ہے۔
شائع تحقیق کے مطابق اس میں دو تہوں کو انفرادی طور پر استعمال کیا گیا ہے: ایک تہہ میں ایلومینیم فلیکس کا استعمال کیا گیا ہے اور ایک الٹرا تھِن، انفراریڈ تہہ جو مختلف رنگوں میں دستیاب غیر نامیاتی نینو پارٹیکلز کا استعمال کرتی ہے۔

خیال رہے کہ سورج کی روشنی سیارے کی 49 فیصد خالص حرارت کا سبب بنتی ہے، لیکن یہ سطحیں اس گرمی کو جذب کرلیتی ہیں۔
گرمی سے محفوظ رہنے کیلئے پینٹ کو بیرونی دیواروں اور چھتوں پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اگر سردروں میں اسے گھر کے اندر استعمال کیا جائے تو یہ اندر کی گرمی کو برقرار رکھتا ہے۔
سائنسدانوں نے فی الحال سفید، نیلے، کرمسن، پیلے، نارنجی، جامنی، اور گہرے بھورے رنگ میں ان کے پینٹس کو آزمایا ہے۔
اس پینٹ کو ریفریجریٹڈ نقل و حمل کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیوں پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔