Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
23 Shawwal 1445  

کراچی کے تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کے گروہ افغانستان اور بلوچستان سے چلانے کا انکشاف

ڈیلیوری بوائے رکھے گئے ہیں، ملزمان کی فہرستیں تیار، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک ہونگے
اپ ڈیٹ 19 اگست 2023 04:06pm
مفرور ملزمان کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا  - تصویر/ اے ایف پی
مفرور ملزمان کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا - تصویر/ اے ایف پی

کراچی کے تعلیمی اداروں میں طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کرنے کےلیے تین سے زائد منشیات فروش گروہ سرگرم ہونے کا انکشاف ہوا، جو افغانستان اور بلوچستان کے شہروں کوئٹہ اور نوشکی سے نیٹ ورک چلاتے ہیں۔

پولیس نے شہر میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی کرنے والے ملزمان کی لسٹیں تیار کرلیں، مفرور ملزمان کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق منشیات فروش کوئٹہ سے حب اور پھر کراچی منشیات منتقل کرتے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ منشیات فروش کوچ اور بس کے ذریعے منشیات بلوچستان اور پنجاب سے کراچی منتقل کرتے ہیں۔ انہوں نے تعلیمی اداروں کے طلباء کو منشیات پہنچانے کے لیے الگ ڈلیوری بوائے رکھے ہوئے ہیں۔

منشیات فروش طلباء سے آن لائن ایپلیکیشنز کے ذریعے رابطہ کرکے منشیات فروخت کرتے ہیں۔

انمول عرف پنکی کراچی کے پوش علاقے کے تعلیمی اداروں اور ڈانس پارٹیز میں منشیات سپلائی کرتی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ انمول عرف پنکی کوچ کے ذریعے منشیات پنجاب سے کراچی منگواتی تھی، جبکہ پنکی گروہ کو منشیات سپلائی کرنے والے کچھ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ انمول پنکی منشیات فروش گروہ کے ساتھ پولیس اہلکار کامران بھی ملوث ہے، گروہوں کے 15 سے زائد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان میں منشیات کے ڈیلرز، ٹرانسپورٹر اور ڈلیوری کرنے والے ملزمان شامل ہیں۔

تعلیم

drugs

Karachi Crime

Drugs Smuggling

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div