حکومت کی امدادی سامان افغانستان بھجوانے پر مشاورت، زلزلہ سے ہونیوالی اموات پر اظہار افسوس
پاکستانی حکومت کی جانب سے امدادی سامان افغانستان بھجوانے پر مشاورت کی گئی جبکہ زلزلہ سے ہونیوالی اموات پر اظہار افسوس بھی کیا گیا۔
افغانستان میں دو روز قبل تباہ کن زلزلہ آیا۔ پاکستان مشکل کی گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ ہے۔ حکومت پاکستان امدادی سامان افغانستان بھیجنے کی تیاری کررہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین این ڈی ایم اے، کابل میں پاکستانی ناظم الامور اور دفتر خارجہ کے ڈی جی برائے افغانستان سعد وڑائچ اور دیگر کے درمیان امدادی سامان کے لیے ترجیحات پر مشاورت کی گئی۔
اہم بیٹھک میں افغان زلزلہ سے متاثرہ آبادی کی فوری انسانی ضروریات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں بھی افغانستان بھیجے گا جبکہ ادویات، خوراک اور شیلٹر کا سامان ترجیحات میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے افغانستان کے مغربی علاقوں میں تباہ کن زلزلے میں قیمتی جانوں اور املاک کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے ۔
دفتر خارجہ کی ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی حکومت اورعوام افغانستان کے مغربی علاقوں میں آنے والے ہولناک زلزلے پر بے حد رنجیدہ ہیں جس کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم اس سانحے میں اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں افغان بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہارکرتا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے مغربی حصے میں آنے والے زلزلے کے باعث 2000 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ مزید سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق زلزلوں میں 500 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ جب کہ افغان سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار ہوگئی ہے۔













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔