Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
24 Shawwal 1445  

اسرائیل کی جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر بمباری، 100 فلسطینی شہید، پورا علاقہ مٹ گیا

پاکستان کا ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2023 10:36pm
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

شمالی غزہ میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

انڈونیشیا کے اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عاطف الکہلوت نے الجزیرہ کو بتایا کہ حملے میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسپتال ابھی تک ہلاکتوں کی کل تعداد بتانے کے قابل نہیں ہے کیونکہ وہ اب بھی متاثرین کی گنتی کر رہا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

وزارت صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’شمالی (غزہ) کی پٹی میں جبالیہ کیمپ کے ایک بڑے علاقے میں گھروں کو نشانہ بنانے والے ایک گھناؤنے اسرائیلی قتل عام میں 50 سے زیادہ شہید اور 150 کے قریب زخمی ہیں، جبکہ درجنوں ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔‘

آفیشل بیانات میں شہادتوں کی تعداد 50 سے زائد بتائی گئی ہے، جبکہ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 400 تک ہوسکتی ہے۔

جبالیہ کے رہائشی راغب عقال نے پناہ گزینوں کے کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے کو ”زلزلہ“ قرار دیا جس نے پوری زمین کو ہلا کر رکھ دیا۔

اکتالیس سالہ راغب نے اے ایف پی کو بتایا، ’میں نے جا کر تباہی دیکھی… ملبے تلے دبے گھر اور جسم کے اعضاء اور بڑی تعداد میں شہید اور زخمی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جب وہ سینکڑوں شہیدوں اور زخمیوں کی بات کرتے ہیں تو اس میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہے۔ لوگ اب بھی بچوں، خواتین اور بوڑھوں کی باقیات کو لے جا رہے ہیں‘۔

جبالیہ پناہ گزین کیمپ کی تصاویر اور ویڈیوز میں ہوئے بھاری نقصان کو دیکھا جاسکتا ہے، ریسکیورز زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے ننگے ہاتھ استعمال کر رہے ہیں۔

وہاں موجود الجزیرہ کے نمائندے نے بتایا کہ ’یہ ایک بہت بڑا قتل عام ہے۔ یہاں تباہ ہونے والی عمارتوں کی تعداد گننا مشکل ہے‘۔

دوسری جانب پاکستان نے ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے۔

یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سمنتھا پاور نے وزیر خارجہ جلیل عباس کو فون کیا تو وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی اور امداد کی ضرورت پر زور دیا۔

Gaza

israeli air strikes

Hamas

Hamas Israel attack 2023

Jabalia Camp

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div