Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

عام انتخابات سے قبل آزادی صحافت کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ

صحافیوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، آی ایس ایف
شائع 23 دسمبر 2023 09:16am

صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) نے مطالبہ کیا ہے کہ عام انتخابات سے قبل آزادی صحافت کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

آر ایس ایف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’عام انتخابات سے قبل پاکستان میں صحافیوں کی صورت حال ابتر ہونے کے بعد، رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (RSF) اور صحافت کے کئی محافظ انتخابی مہم میں شامل پاکستانی سیاسی جماعتوں سے ایک اہم اپیل کر رہے ہیں کہ وہ آزادی صحافت کے حق میں ٹھوس اقدامات کریں‘۔

بیان میں کہا گیا کہ ’آر ایس ایف اور ملک کے معروف پریس کلب، قومی اور صوبائی صحافتی یونینز، آر ایس ایف کے پاکستان پارٹنر فریڈم نیٹ ورک انتخابات لڑنے والی جماعتوں کے مرکزی اور صوبائی سربراہوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے منشور میں اظہار رائے کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کو قلم بند کریں‘۔

بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان صحافیوں کی حفاظت اور استثنا کے معاملے پر اقوام متحدہ کے ایکشن پلان کے پائلٹ پروجیکٹ میں شامل پانچ ممالک میں ہے، وہاں اب صحافیوں اور میڈیا کے خلاف جرائم کے لیے استثنا بہت زیادہ ہے۔ آر ایس ایف کے پاکستان پارٹنر فریڈم نیٹ ورک کی سالانہ استثنا 2022 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں 96 فیصد صحافیوں کے قتل میں کوئی سزا نہیں دی گئی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’میڈیا پریکٹیشنرز اور معاونین کے خلاف جرائم کے لیے استثنا کی اتنی بڑی شرح تشویشناک ہے اور صحافیوں کو صحافت کی مشق کرنے کے لیے انتہائی خطرے میں ڈال دیتی ہے، اس طرح پاکستان کے شہریوں کو ان کے جاننے اور معلومات تک رسائی کے حق سے محروم کر دیا جاتا ہے، پاکستان کے 1973 کے آئین میں درج دو بنیادی حقوق، آرٹیکل 19 اور 19 اے کے ذریعے ضمانت دی گئی ہے۔

آر ایس ایف نے لکھا کہ ’انتخابات کے دوران، صحافتی آزادی اور تکثیریت کے دفاع کے حوالے سے گیند اب سیاسی جماعتوں کے کورٹ میں ہے، جو کہ فعال جمہوریت کی بنیادی ضمانت ہیں‘۔

نیان می مزید لکھا گیا کہ ’آر ایس یف، پاکستان کے پریس کلبوں، صحافیوں کی یونینوں اور آزادی صحافت کی تنظیموں کے ساتھ، اہم سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور استثنا کے خلاف جنگ کے لیے قانون سازی کی ضمانتیں دیں اور ہماری تجاویز کے لیے ٹھوس عہد کریں‘۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ہم وفاقی اور علاقائی سیاسی جماعتوں سے کہتے ہیں کہ وہ ہمارے مطالبے پر غور کریں اور واضح طور پر بیان کریں کہ وہ پریس کی آزادی، قابل اعتماد معلومات کے حق اور صحافیوں کے دفاع کی حمایت کریں گے، پاکستان کے قانونی فریم ورک کے ذریعے میڈیا کے خلاف جرائم کے لیے استثنا کو ختم کریں گے اور صحافیوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

Reporters Without Borders

RSF

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div