سعودی عرب میں اعلیٰ عہدیدار رشوت لینے پر گرفتار
سعودی عرب میں ایک اعلیٰ عہدیدار کو اپنی کمپنی کے لیے غیر قانونی طور پر اور رشوت کی مد میں 5 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے ٹھیکے لینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
امر المدنی پرتعیش سیاحت کے حوالے سے قائم شاہی کمیشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیں۔ جس کمپنی کے لیے ٹھیکے حاصل کیے گئے وہ اس کے شریک مالک ہیں۔
اوور سائٹ اینڈ اینٹی کرپشن اتھارٹی ( نزاہہ) نے بتایا ہے کہ امر المدنی کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
نزاہہ کے ایک افسر نے بتایا کہ امر المدنی نے حکومت سے جُڑنے سے پہلے نیشنل ٹیلنٹس کمپنی کے لیے غیر قانونی طور پر ٹھیکے حاصل کیے۔ یہ ٹھیکے کنگ عبداللہ سٹی فار ایٹمک اینڈ ری نیوایبل انرجی نامی سرکاری تحقیقی تنظیم سے حاصل کیے گئے تھے۔ ان ٹھیکوں کے حصول کے لیے ایک رشتہ دار کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ امر المدنی پر اپنے ایک رشتہ دار محمد الحربی کے ذریعے بعض کمپنیوں کو ٹھیکے دینے اور ان سے منافع میں حصہ وصول کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
ٹھیکے پانے والی کمپنیوں سے رقوم لے کر امر المدنی کے کھاتوں میں منتقل کرنے کا اعتراف کیے جانے پر محمد الحربی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ امرالمدنی کے کمپنی پارٹنرز بھی گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ سعید احمد سعید اور جمال الدبل نے امر المدنی کا شریک کار ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔