Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
23 Shawwal 1445  

دفعہ 144 کے نفاذ کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت سے جواب طلب

پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کیخلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب
شائع 02 فروری 2024 02:59pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔ فائل

لاہور ہائیکورٹ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف درخواست پر فریقین سے 6 فروری کو جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف کیس کی سماعت ہوائی، جسٹس شاہد بلال حسن نے شہری مزمل اختر شبیر کی درخواست پر سماعت کی۔

ایڈوکیٹ اظہر صدیق نے درخواست گزار کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن ہونے والے ہیں، دفعہ 144 نہیں لگائی جا سکتی، اسلحہ لے جانے کے لیے دفعہ 144 لگانے کی ضرورت نہیں، یہ ایک علیحدہ جرم ہے، اگر دفعہ 144 لگانی تھی تو الیکشن کمیشن خود درخواست دیتا۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کو کالعدم قرار دے۔

بعدازاں عدالت نے الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت پنجاب سے جواب طلب کرتے ہوئے درخواست پر مزید سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔

پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کیخلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف درخواست پر فریقین سے 12 فروری کو جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ لوکل باڈیز ایکٹ 2021-22 کی بیس سے زائد دفعات آئین اور قانون کے متصادم ہیں، آئین جمہوریت میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کا کہتا ہے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں مالی اختیارات انتظامیہ کو منتقل کئے گئے ہیں، 6 ماہ سے لوکل باڈیز کے امور ضلعی افسران چلا رہے ہیں، مقامی منتخب حکومتیں ختم ہوچکی ہیں لیکن الیکشن نہیں کرائے گئے، الیکشن کمیشن لوکل باڈیز الیکشن 120 روز میں کرانے کا پابند ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت الیکشن کمیشن کو لوکل باڈیز الیکشن پرانے ایکٹ کے تحت کرانے کا حکم دے، عدالت لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی آئین سے متصادم 20 شقوں کو کالعدم قرار دے۔

عدالت نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف سماعت کرتے ہوئے فریقین سے 12 فروری کو جواب طلب کر لیا۔

ECP

Section 144

Lahore High Court

Punjab Government

justice shahid bilal hassan

section 144 imposed

punjab local government act

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div