Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

قانون کی کھلی خلاف ورزی، ایک ہی کمپنی کی جانب سے سیل بڑھانے کیلئے مختلف سگریٹ برانڈز بنائے جانے کا انکشاف

سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کا ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں کے خلاف ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی پر وزیر خزانہ سے کارروائی کا مطالبہ
شائع 06 اپريل 2024 07:38pm

سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ (سی آر ڈی) نے ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں کی جانب سے ملک کے ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی پر وزیر خزانہ سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی جانب سے وزیرخزانہ کو لکھے گئے خط میں سگریٹ کمپنیوں کی جانب سے ٹیکس قوانین کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزارت خزانہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور ٹیکس مشینری میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

وزیرخزانہ کو لکھے گئے خط میں فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ملوث کمپنیوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

خط کے مطابق ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں کی جانب سے ایک ہی برانڈ کے نئے ورژن نمایاں طور پر کم قیمتوں پر متعارف کرائے گئے ہیں۔ قوانین کے مطابق، سگریٹ کا کوئی بھی مینوفیکچرر یا درآمد کنندہ سگریٹ برانڈ کا کوئی بھی ایسا نیا ورژن متعارف یا فروخت نہیں کر سکتا جس کی قیمت اسی برانڈ فیملی میں موجود سگریٹ برانڈ سے کم رکھی گئی ہو۔

سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کے ڈائریکٹر امجد قمر نے اس خلاف ورزی کے مضمرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ سگریٹ کو مزید سستا بنانے میں بھی کردار ادا کرتا ہے جو کہ صحت عامہ کے لیے نقصان دہ ہے اور مبینہ طور پر پاکستان میں سالانہ 337500 افراد تمباکو سے متعلقہ بیماریوں کی وجہ سے جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔

وزیر خزانہ کو لکھے گئے اپنے خط میں انہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے اور ٹیکس قوانین کی افادیت کو برقرار رکھنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن کارروائی پر زور دیا ہے جس کا مقصد صحت عامہ کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

cigarettes

Tax on Cigarettes

cigarettes tax

Cigarette Brands