Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

ٹانک شہر میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز صحتِ عامہ کیلئے خطرہ بن گئے

استعمال کے بعد شاپنگ بیگز موثر طریقے سے ٹھکانے نہ لگائے جانے کے باعث شہر کچرا کنڈی کا منمطر پیش کرنے لگا
شائع 05 مئ 2024 03:18pm

ٹانک شہر کی آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ پولیتھین (پلاسٹک) بیگز کا بھی استعمال بڑھتا جارہا ہے۔ ان بیگز کو موثر طور پر ٹھکانے نہ لگانے اور جلانے سے ماحول متاثر ہو رہا ہے اور اس کے نتیجے میں صحت عامہ کے لیے خطرات بڑھ رہے ہیں۔

ٹانک شہر کے گلی کوچوں میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کے ڈھیر دکھائی دیتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے پابندی کے باوجود پلاسٹک بیگز بہت بڑے پیمانے پر استعمال کیے جارہے ہیں۔

استعمال کے بعد لوگ پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کو کہیں بھی پھینک دیتے ہیں۔ یہ بیگ تیز ہواؤں کے باعث شہر بھر میں اڑتے رہتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں شہر کچرا کنڈی کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔

گومل یونیورسٹی میں ماحولیات کے شعبے کی سربراہ ڈاکٹر رافعہ یونس کہتی ہیں کہ پلاسٹک بیگز ماھول کو آلودہ کرنے والے عوامل میں نمایاں ہیں۔

گومل میڈیکل کالج کی ڈین ڈاکٹر نسیم صبا کہتی ہیں کہ پلاسٹک بیگز کے استعمال اور جلانے سے انسانی صحت پر شدید منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ٹانک شہر میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کی بھرمار، موثر طریقے سے تلف نہ کیے جانے اور جلانے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر ٹانک محمد شعیب نے کہا کہ اس حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ شہریوں کو خود بھی احساس ہونا چاہیے کہ ماحول کو نقصان پہنچانے والی چیزیں استعمال نہ کریں۔

TAANK CITY

PLASTIC SHOPPING BAGS

HAZARDOUS FOR PUBLIC HEALTH

INAPPROPRIATE DISPOSAL