Aaj News

ہفتہ, فروری 15, 2025  
16 Shaban 1446  

بی ایل اے کے وحشیانہ حملے کی حقیقت کا پردہ فاش، معصوم معراج وہاب کی والدہ نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا

ماہ رنگ ریاستی ظلم پر تو آواز اٹھاتی ہیں، لیکن بی ایل اے کے وحشیانہ مظالم پر مکمل خاموشی اختیار کرتی ہیں، والدہ مقتول معراج
شائع 18 جنوری 2025 12:02pm

کالعدم دہشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے وحشیانہ حملے کی حقیقت کا پردہ فاش ہوگیا ہے، معصوم معراج وہاب کی والدہ نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا۔

11جنوری 2025 کو بی ایل اے تنظیم نے تمپ میں دو بے گناہ معصوم شہریوں کو اپنی وحشت کا نشانہ بنایا۔ بی ایل اے نے جمیل اور اس کے بھتیجے معراج وہاب کو مبینہ ”ریاستی ڈیتھ اسکواڈ“ سے وابستگی کے جھوٹے الزام میں بے رحمی سے نشانہ بنایا۔

معراج کی والدہ نے تربت پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بی ایل اے کے اس وحشیانہ اقدام کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ماہ رنگ بلوچ پر کڑی تنقید کی اور اُن کے دوہرے معیار کو بے نقاب کیا۔

معراج کی والدہ نے کہا کہ ماہ رنگ ریاستی ظلم پر تو آواز اٹھاتی ہیں، لیکن بی ایل اے کے وحشیانہ مظالم پر مکمل خاموشی اختیار کرتی ہیں۔

معراج کی والدہ نے بی ایل اے کے ”ریاستی ڈیتھ اسکواڈ“ جیسے بے بنیاد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’معراج ایک معصوم بلوچ تھا جو ایک کالعدم تنظیم کی دہشت گردی کا شکار ہوا‘۔

والدہ نے سوال کیا کہ ’پندرہ سال کی عمر میں اس نے کیا گناہ کیا تھا جو بی ایل اے نے اس کو اتنی بے دردی سے قتل کیا؟ جمیل پر حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کی لیکن میرے بچے کی ذمہ داری قبول کیوں نہیں کی؟ میرے بچے کا کیا قصور تھا؟ میرے بچے کا یہی قصور تھا کہ وہ سروس اسٹیشن میں گاڑی دھو کر مجھے کچھ پیسے دیتا تھا؟

مقتول معراج وہاب کی والدہ نے کہا کہ میرے بچے کو بی ایل اے کے لوگوں نے قتل کیا اور قتل کرنے کے بعد ذمہ داری بھی نہیں لے رہے، بی ایل اے والے میرے بیٹے کے ہاتھ کی گھڑی اور اس کے پاؤں کے جوتے تک اتار کر لے گئے۔

معراج وہاب کی والدہ نے کہا کہ میری ماہ رنگ بلوچ سے درخواست ہے، جو انصاف کی علمبردار بنتی ہیں، کہ مجھے بھی انصاف فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ’بی ایل اے والے مجھے بتائیں کہ میرے بیٹے نے کیا غلطی کی تھی، اگر وہ ایک غلطی بھی ثابت کر دیں، تو میں اپنے بیٹے کے قتل کو معاف کر دوں گی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا بیٹا انسان تھا، کوئی جانور نہیں جسے بے دردی سے مارا گیا، بی ایل اے نے اسے جانوروں کی طرح قتل کیا اور پھر اس کا ذمہ بھی نہیں لیا، بی ایل اے کے دہشت گردوں نے جمیل ملک کے قتل کا اعتراف کیا، تو پھر وہ میرے بیٹے کی ہلاکت پر کیوں خاموش ہیں؟

BLA

Mahrang Baloch

Baloch Yekjehti Committee

Baloch Terrorist Outfit