Aaj News

بدھ, فروری 19, 2025  
21 Shaban 1446  

افغانستان کا پاکستان میں فتنۃ الخوارج کے ساتھ مارے گئے نائب گورنر کے بیٹے کی لاش واپس لینے سے انکار

پاکستان نے کئی بار افغان حکام کو لاش وصولی کا کہا لیکن افغان سائیڈ سے مسلسل انکار کیا جا رہا ہے
شائع 03 فروری 2025 11:01am
افغان صوبہ بادغیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد (بائیں) اور ان کا بیٹا ہلاک دہشتگرد بدرالدین عرف یوسف (دائیں)
افغان صوبہ بادغیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد (بائیں) اور ان کا بیٹا ہلاک دہشتگرد بدرالدین عرف یوسف (دائیں)

افغان حکومت اور فتنتہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا پردہ ایک بار پھر فاش ہوچکا ہے، ذرائع کے مطابق فتنتہ الخوارج اور افغان حکومت گٹھ جوڑ کے ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آگئے ہیں۔

30 اور 31 جنوری کی رات ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں فتنتہ الخوارج کے چار دہشتگرد مارے گئے۔ ان ہلاک دہشتگردوں میں افغانستان کے صوبے باغدیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد احمدی کا بیٹا بھی شامل تھا۔

یہ آپریشن ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی کے علاقے مدی میں کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ہلاک دہشتگردوں سے امریکی ساختہ جدید نائٹ ویژن سمیت ایم 16 اے 4 اور ایم 24 سنائپر رائفلز بھی برآمد کی گئیں۔

ذرائع نے بتایا کہ باغدیس کے گورنر کے ہلاک کئے جانے والے بیٹے کی شناخت بدر الدین عرف یوسف کے نام سے ہوئی اور اب افغان حکام بدر الدین عرف یوسف کی لاش لینے سے بھی انکاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے کئی بار افغان حکام کو لاش وصولی کا کہا لیکن افغان سائیڈ سے مسلسل انکار کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بدرالدین اس سے پہلے افغان طالبان کے تربیتی مرکز میں تربیت حاصل کرتا تھا اور بعد میں فتنہ الخوراج کاحصہ بنا۔ بدر الدین افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد حملوں کی نئی لہر میں ایک اہم کردار کے طور پر براہ راست ملوث تھا۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں لیویز کی گاڑی پر بم دھماکہ، چار اہلکار اور ایک سویلین شہید

ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی قیادت اب بھی افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں بشمول فتنہ الخوارج کے ساتھ گہرے تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس بات کے شواہد بھی موجود ہیں کہ افغان طالبان فتنہ الخوراج کو دفاعی، تکنیکی اور مالی امداد فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ حالیہ بیان کے مطابق، ’افغانستان میں امریکی ہتھیاروں کی موجودگی پاکستان کے تحفظ اور سلامتی کیلئے گہری تشویش کا باعث ہے‘۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ ’افغانستان کے لئے مستقبل کی مالی امداد اس وقت اقتدار میں موجود طالبان رہنماؤں کی جانب سے امریکی فوجی سازوسامان کی واپسی پر منحصر ہو گی‘۔

دفاعی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ افغانستان کے نائب گورنر کے بیٹے کی ہلاکت افغان طالبان اور فتنہ الخوراج کے درمیان گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہے۔ افغان حکام پاکستان میں دہشت گردی کی مذمت کرنے کے بجائے، سوشل میڈیا پر نورالدین کی نام نہاد شہادت کا جشن منا رہے ہیں۔

دفاعی تجزیہ کار کے مطابق مولوی غلام محمد کو میڈیا پر افغانستان کی تعمیر نو کا پروپیگنڈہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، لیکن اس نے اپنے بیٹے کو پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کی چھوٹ دے رکھی تھی۔ یہ بلا شک و شبہ واضح ہوچکا ہے کہ پاکستان کے خلاف دہشتگردی میں نہ صرف افغانستان کی سرزمین بلکہ افغان حکومت بھی مکمل طور پر شامل ہوچکی ہے۔

دفاعی تجزیہ کار کے مطابق اس سے بڑا ثبوت کیا ہوگا کہ افغان نائب گورنر کا بیٹا پاکستان میں دہشتگردی کرتے ہوئے ہلاک ہوا۔

نام نہاد ”دوست نما دشمن“ کچھ بھی کرلیں، انھیں شکست ہوگی، آرمی چیف

تجزیہ کار نے مزید کہا کہ فتنتہ الخوارج افغان نوجوانوں کو پاکستان میں تعلیم اور نوکریوں کا جھانسہ دے کر لاوارث موت مروا رہے ہیں۔ فتنتہ الخوراج کے ساتھ پاکستان میں دراندازی کرنے والے زیادہ تر افغان شہری یا تو مارے جاتے ہیں یا گرفتارکرلئے جاتے ہیں۔ افغان عوام کو چاہیے کہ وہ اپنی بھلائی کے لیے اپنے بچوں کو فتنتہ الخوراج سے بچائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان ہر قسم کے دہشت گردوں کی افزائش گاہ بن چکا ہے جس پر بین الاقوامی سطح پر ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

Fitnatul Khawarij

Afghan Province Deputy Governor

Badaruddin