Aaj News

منگل, مارچ 25, 2025  
25 Ramadan 1446  

’حرام، حرام، حرام‘: سعودی ائیرلائن کے انگریز سربراہ پروازوں کے روٹس کی کمی پر چیخ اٹھے

طاقتور لفظ کا استعمال کرتے ہوئے ڈگلس نے سعودی عرب کی فضائی سفری پابندیوں کو دور کرنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا
شائع 15 فروری 2025 10:20am

”حرام، حرام، حرام“— ان تین الفاظ کے ساتھ ریاض ایئر کے سی ای او ٹونی ڈگلس نے واضح کر دیا کہ سعودی عرب کی عالمی فضائی رابطوں کی کمی ناقابل قبول ہے اور اسے فوری طور پر حل کرنا ہوگا۔

سعودی گیزیٹ کے مطابق بدھ کے روز پی آئی ایف پرائیویٹ سیکٹر فورم میں خطاب کرتے ہوئے، ڈگلس نے اس معاملے پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا، ’ہم ریاض سے ٹوکیو، شنگھائی، سیئول یا سڈنی براہ راست سفر نہیں کر سکتے، اور یہ فہرست مزید طویل ہے۔‘

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ سعودی مسافر غیر ملکی ایئر لائنز کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’قطر ایئرویز کے بزنس اور فرسٹ کلاس کے سب سے زیادہ پریمیم مسافر سعودی پاسپورٹ ہولڈرز ہیں، جبکہ امارات ایئرلائن میں یہ تعداد تیسرے نمبر پر ہے‘۔

گزشتہ پانچ سالوں میں 28 لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے

یہاں تک کہ ڈگلس خود بھی اگلے ہفتے ”فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو (FII) میامی“ میں شرکت کے لیے امارات ایئرلائن سے سفر کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا ’کیوں؟ کیونکہ ریاض سے براہ راست کوئی پرواز موجود نہیں۔ حرام، حرام، حرام!‘

تاہم، انہوں نے وعدہ کیا کہ یہ صورتحال جلد بدلنے والی ہے۔ اور کہا کہ ’یہ ریاض کا مشن ہے، اور ہم مملکت کے شہریوں کے لیے اس مسئلے کو حل کریں گے‘۔

ریاض ایئر کا منصوبہ ہے کہ 2030 تک 100 شہروں کو جوڑا جائے، جو سعودی فضائی رابطوں کے ایک نئے دور کی شروعات ہو گی۔

ڈگلس کا خواب ہے کہ سعودی مسافروں کو غیر ملکی ہوائی اڈوں پر انحصار نہ کرنا پڑے، بلکہ ریاض ایک حقیقی عالمی گیٹ وے بن جائے، جہاں فضائی روابط کی کمی کو ”حرام“ نہ سمجھا جائے۔

اسلامی تعلیمات میں ”حرام“ اس چیز کو کہا جاتا ہے جو سختی سے ممنوع یا ناقابل قبول ہو۔ اس طاقتور لفظ کا استعمال کرتے ہوئے، ڈگلس نے سعودی عرب کی فضائی سفری پابندیوں کو دور کرنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا۔

Riyadh Air

Tony Douglas