Aaj News

جمعہ, جولائ 18, 2025  
23 Muharram 1447  

پشاور ہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئیں سزاؤں کو درست قرار دے دیا

عدالت نے تینوں ملزموں کی سزائیں کالعدم قرار دینے کی درخواستیں خارج کردیں
شائع 14 مئ 2025 04:45pm

پشاورہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئیں سزاؤں کو درست قرار دیتے ہوئے تینوں ملزموں کی سزائیں کالعدم قرار دینے کی درخواستیں خارج کردیں۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس فضل سبحان پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے ملٹری کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزاؤں کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے 2 رکنی بینچ کو بتایا کہ ملٹری کورٹ نے ملزموں کو سزائیں قانون کے مطابق دی ہیں، ملزمان نے مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم کیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، ملٹری کورٹ نے ایک ملزم کو عمرقید، ایک کو 20 سال جبکہ تیسرے ملزم کو 16 سال قید کی سزا دی ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ ملٹری کورٹ نے تمام تقاضے پورے کیے تھے، ملزمان کو اپیل کا حق اور اپنی مرضی کا وکیل دیا گیا تھا۔

بعدازاں پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ملٹری کورٹ کی جانب سے دی گئیں سزاؤں کو درست قرار دے دیا جبکہ عدالت نے ملٹری کورٹ سے سزاؤں کے خلاف دائر تینوں درخواستوں کو خارج کردیا۔

واضح رہے کہ ملٹری کورٹ نے ایک مجرم کو عمرقید، دوسرےکو 20 سال اور تیسرےکو 16 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

سپریم کورٹ نے 7 مئی کو سیویلینز کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کا فیصلہ سناتے ہوئے آرمی ایکٹ کو اس کی اصل شکل میں بحال کردیا تھا۔

Peshawar High Court

Military Court

Civilian's Trial in Military Courts

military trail

military court in pakistan