امریکی نائب صدر کو میم میں گنجا دکھانے پر نارویجن شخص کی امریکا میں انٹری بند

پردیسی حضرات ہوجائیں ہوشیار! ایک میم بنی واپسی کی وجہ ! امریکہ میں داخلہ بند
شائع 25 جون 2025 11:48am

ناروے سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ نوجوان سیاح ’میڈز میکلسن‘ کو امریکا میں داخل ہونے سے صرف ایک ’میم‘ کی وجہ سے روک دیا گیا۔ یہ دعویٰ خود اُس نوجوان کا ہے۔

میکلسن نیویارک اور ٹیکساس میں دوستوں سے ملنے اور والدہ کے ساتھ امریکہ میں نیشنل پارکس کا روڈ ٹرپ کرنے آئے تھے، مگر نیو جرسی کے ’نیوآرک لبرٹی ایئرپورٹ‘ پر امیگریشن حکام نے انہیں روک لیا۔

نوجوان کے مطابق انہیں ایک کمرے میں لے جایا گیا جہاں مسلح اہلکار موجود تھے۔ ان سے موبائل فون، بیگ اور جوتے لے لیے گئے۔ پوچھ گچھ کے دوران حکام نے ان پر ’منشیات اسمگلنگ، دہشتگردی اور دائیں بازو کی انتہا پسندی‘ جیسے الزامات لگائے۔

امریکہ سے اپنے آپ کو خود ڈی پورٹ کرانے کی موبائل ایپ مقبول

میم کا معاملہ کیا تھا؟

ان کے فون میں ایک میم موجود تھی جس میں امریکی نائب صدر ’جے ڈی وینس‘ کو گنجا اور کارٹون نما چہرے کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔ میکلسن کا کہنا ہے کہ یہ تصویر خودکار طریقے سے گروپ چیٹ ایپ سے سیو ہوئی تھی اور محض مذاق تھی۔ اس کے علاوہ ایک اور تصویر جس میں وہ ایک لکڑی کی بنی ہوئی پائپ ہاتھ میں لیے ہوئے تھے، بھی مسئلہ بنی۔

میکلسن کا دعویٰ ہے کہ حکام نے انہیں فون کا لاک کھولنے پر مجبور کیا اور کہا اگر انکار کیا تو انہیں قید یا 5,000 ڈالر جرمانہ کیا جائے گا۔ ان سے ان کے دوستوں کے نام، پتہ، فون نمبر اور پیشہ بھی پوچھا گیا۔ اس کے سامان کی تلاشی لی، اس کے فنگر پرنٹس لیے، اور خون کے نمونے جمع کیے۔ میکلسن نے کہا کہ انہیں ان تمام لوگوں کے نام، پتے، فون نمبر اور پیشے فراہم کرنے پر مجبور کیا گیا جن سے اس نے امریکہ میں ملنے کا پروگرام بنایا تھا۔

ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں کے پاسپورٹ فوری بلاک کرنے کا حکم

کئی گھنٹوں کی تفتیش کے بعد، میکلسن کو واپس ناروے بھیج دیا گیا۔ بعد میں امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن نے وضاحت دی کہ ’میم‘ اس فیصلے کی وجہ نہیں تھی، بلکہ میکلسن نے خود ’پہلے نشہ آور اشیاء کے استعمال‘ کا اعتراف کیا تھا۔

denied US

US Entry

Norwegian tourist