ضمنی انتخاب: پولنگ کے دوران کیا کچھ ہوا؟
ملک بھر میں قومی اسمبلی کے 6 اور پنجاب اسمبلی کے 7 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک جاری رہی۔
ووٹوں کی گنتی کے بعد حتمی نتائج بھی سامنے آگئے ہیں۔
این اے 129 لاہور
ضمنی انتخاب میں قومی اسمبلی کے حلقہ حلقہ این اے 129 لاہور کے تمام 334 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار حافظ نعمان نے میدان مار لیا۔ حافظ نعمان نے 63441 ووٹ حاصل کیے جب کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ارسلان حمد 29099 ووٹ حاصل کر سکے۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار حافظ نعمان نے 34342 ووٹوں کی برتری حاصل کی۔ حلقے میں ٹرن آؤٹ 18.67 فیصد رہا۔
اتوار کو لاہور کے حلقہ این اے 129 میں ضمنی انتخاب کا میلہ سجا، جس میں پاکستان مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار کے درمیان مقابلہ ہوا۔ مجموعی طور پر ووٹرز کا ٹرن انتہائی کم رہا لیکن اسکے باوجود دن بھر علاقے میں گہما گہمی رہی۔
کامیابی پر لیگی کارکنوں نے جشن منایا۔ آتشبازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ کارکنوں نے بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔
جیت کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور امیدوار حافظ نعمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب اللہ کا رحمت ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نواز شریف ان پر اعتماد ہے۔ وہ حلقے کے عوام کیلئے دن رات مزید محنت کرینگے اور علاقے کے دیرینہ مسائل جلد حل کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے حافظ نعمانکو مامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخابات میں کامیابی نواز شریف کے ویژن کی بدولت حاصل ہوئی ہے۔
این اے 185 ڈی جی خان
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 185 ڈی جی خان کے تمام 222 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار محمود قادر لغاری 82413 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار سردار دوست محمد کھوسہ 49262 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 143 چیچہ وطنی
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 143 چیچہ وطنی کے تمام 442 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم ليگ ن کے محمد طفیل 136223 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ آزاد امیدوار ضرار اکبر چوہدری 13120 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 18 ہری پور
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 18 ہری پور کے 437 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے بابر نواز 122261 ووٹ لےکر آگے ہیں جب کہ آزاد امیدوار شہر ناز عمر ایوب 87388 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 96 فیصل آباد
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 96 فیصل آباد کے 166 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار بلال بدر 79282 لے پر پہلے جب کہ آزاد امیدوار ملک نواب شیر وسیر 26391 دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 104 فیصل آباد
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-104 فیصل آباد کے 96 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ دانیال 12191 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ آزاد امیدوار رانا عدنان 5908 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے حلقوں کے نتائج
پی پی 203 ساہیوال
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 203 ساہیوال کے تمام 185 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے چوہدری حنیف جٹ 46820 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ آزاد امیدوار فلک شیر ڈوگر 10975 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 73 سرگودھا
پی پی 73 سرگودھا کے 42 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے سلطان علی رانجھا 16523 ووٹ لے کر آگے ہیں، جب کہ آزاد امیدوار حارث رانجھا 4636 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 98 فیصل آباد
پی پی 98 فیصل آباد کے 23 پولنگ اسٹیشنز سے آنے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے آزاد علی تبسم 5932 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ آزاد امیدوار اجمل چیمہ 5546 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 115 فیصل آباد
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 115 فیصل آباد کے 147 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے میاں طاہر جمیل 35620 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جب کہ آزاد امیدوار احد چیمہ 1713 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 116 فیصل آباد
پی پی 116 فیصل آباد کے 162 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی وغیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے رانا شہریار 42633 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ آزاد امیدوار اصغر قیصر 9860 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 87 میانوالی
پی پی 87 میانوالی کے 120 پولنگ اسٹیشنز سے آنے والے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے علی حیدر نور 54214 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ آزاد امیدوار نوابزادہ ایاز خان 3270 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی پی 269 مظفر گڑھ
پی پی 269 مظفر گڑھ کے 110 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے علمدار عباس قریشی 42976 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ آزاد امیدوار اقبال خان پتافی30072 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
ابتدائی غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن نے زیادہ تر قومی اور صوبائی نشستوں میں برتری حاصل کر لی ہے، جبکہ پیپلز پارٹی نے صرف مظفرگڑھ کی ایک صوبائی نشست میں آگے رہنے کا امکان پیدا کیا ہے۔ ووٹوں کی حتمی گنتی کے بعد حتمی نتائج سامنے آئیں گے۔
پولنگ کے دوران کیا کچھ ہوا؟
قبل ازیں قومی اسمبلی کے 6 اور پنجاب اسمبلی کے 7 حلقوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل مقررہ وقت صبح 8 بجے شروع ہوا اور شام پانچ بجے بلا تعطل جاری رہا۔
ابتدا میں شدید ٹھنڈ کے باعث پولنگ اسٹیشنز پر رش کم رہا تاہم سورج نکلنے کے بعد ووٹرز کی بڑی تعداد گھروں سے نکل آئی، جس کے بعد مختلف پولنگ اسٹیشنز میں سرگرمی بڑھتی گئی۔
ہری پور کے حلقہ این اے 18 میں خواجہ سرا کمیونٹی کے افراد نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ ایک خواجہ سرا نے شکایت کی کہ ان کے ووٹ کے اندراج کے ساتھ پتہ درج نہیں، جس سے انہیں مشکلات پیش آئیں۔
ساہیوال میں ایک دلچسپ منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب دولہا بارات چھوڑ کر پولنگ اسٹیشن ووٹ ڈالنے آ پہنچا۔ فیصل آباد میں ایک بزرگ شہری بےساکھی کے سہارے ووٹ ڈالنے پہنچے جبکہ مختلف حلقوں کے پولنگ اسٹیشنز پر معذور افراد نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
چیچہ وطنی میں کامرس کالج کے مردانہ پولنگ اسٹیشن پر ن لیگ اور آزاد امیدوار کے حامیوں کے درمیان تلخ کلامی پیش آئی تھی۔ صورت حال بگڑنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور بیچ بچاؤ کرا کے حالات پر قابو پایا۔
پولنگ مجموعی طور پر پُرامن رہی اور کہیں سے بڑے ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔ ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوچکا ہے، جس کے بعد غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج سامنے آنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ 5 بجے تمام پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بندکر دیئے جائیں گے۔ اس کے بعد کسی کو بھی داخلےکی اجازت نہیں ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ پُرامن طریقے سے جاری رہی، آج کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، مرکزی مانیٹرنگ روم میں کوئی بڑی شکایت موصول نہیں ہوئی جبکہ پنجاب سےچند شکایات موصول ہوئی تھیں تاہم بروقت ازالہ کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں آج سب سے اہم سیاسی سرگرمی ضمنی انتخابات کی صورت میں جاری رہا۔ الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی مواد پہنچایا جبکہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے 20 ہزار سے زائد پولیس افسران اور اہلکار تعینات کیے گئے۔
ان حلقوں میں زیادہ تر نشستیں مختلف ارکان کی نااہلی کے باعث خالی ہوئیں جن پر آج دوبارہ ووٹرز فیصلہ کریں گے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 18 ہری پور میں آج اصل مقابلہ ہے، جہاں عمر ایوب کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی نشست پر ان کی اہلیہ شہرناز عمر ایوب میدان میں ہیں اور ان کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے بابر نواز سے ہے۔
این اے 143 ساہیوال میں ن لیگ کے چوہدری طفیل اور آزاد امیدوار ضرار اکبر آمنے سامنے ہیں جب کہ این اے 185 ڈیرہ غازی خان میں پیپلز پارٹی کے دوست محمد کھوسہ اور ن لیگ کے محمود قادر لغاری کے درمیان مقابلہ ہوا، یہ نشست پی ٹی آئی کی زرتاج گل کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔
ضمنی انتخابات میں ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو نوٹس جاری
این اے 96 جڑانوالہ میں ن لیگ کے بلال بدر اور آزاد امیدوار نواب شیر میں کانٹے دار مقابلہ تھا جب کہ یہ نشست رائے حیدر علی خان کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی۔
این اے 104 فیصل آباد میں ن لیگ کے راجہ دانیال ریاض اور آزاد امیدوار رانا عدنان کے درمیان مقابلہ ہوا، یہ نشست سنی اتحاد کونسل کے حامد رضا کی نااہلی سے خالی ہوئی تھی۔
قومی اسمبلی کا ایک حلقہ این اے 66 وزیرآباد ایسا بھی ہے جہاں ن لیگ کے بلال فاروق تارڑ پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں بھی 7 نشستوں پر ہونے والے مقابلے کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔ پی پی 98 چک جھمرہ میں ن لیگ کے آزاد علی تبسم اور آزاد امیدوار اجمل چیمہ مدمقابل ہیں۔ پی پی 115 فیصل آباد میں ن لیگ کے میاں طاہر جمیل اور آزاد امیدوار اصغر ملک میں مقابلہ ہے۔ پی پی 116 فیصل آباد میں ن لیگ کے رانا شہریار کا مقابلہ آزاد امیدوار اصغر علی قیصر سے ہے۔ پی پی 73 سرگودھا میں ن لیگ کے سلطان رانجھا اور آزاد امیدوار مہر محسن رضا آمنے سامنے ہیں، یہ نشست انصر اقبال ہرل کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔
سرکاری ملازمین کو دھمکی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا الیکشن کمیشن میں طلب
پی پی 87 میانوالی میں ن لیگ کے علی حیدر نور خان، آزاد امیدوار نوابزادہ ایاز نیازی اور جے یو آئی کے خالد مسعود کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کی توقع ہے۔ یہ نشست پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر کی نااہلی سے خالی ہوئی تھی۔ پی پی 203 ساہیوال میں ن لیگ کے چوہدری حنیف اور سردار فلک شیر ڈوگر کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہے۔
اس کے علاوہ پی پی 269 مظفر گڑھ میں پیپلز پارٹی کے میاں علمدار قریشی سمیت مجموعی طور پر 17 امیدوار میدان میں ہیں، اس حلقے کو آج کے انتخابات میں سب سے بڑا اور بھرپور مقابلے والا حلقہ قرار دیا جا رہا ہے۔















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔