جوا ایپس کیس: یوٹیوبر ڈکی بھائی جیل سے ضمانت پر رہا
لاہور میں جوئے کی ایپس کی تشہیر کیس میں گرفتار یوٹیوبر سعدالرحمان المعروف ڈکی بھائی کو کیمپ جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے پیر کے روز ڈکی بھائی کی ضمانت دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی تھی، تاہم عدالتی روبکار بروقت جاری نہ ہونے کے باعث وہ مزید دو دن تک جیل میں ہی مقید رہے۔
آج روبکار کے اجرا کے بعد ڈکی بھائی کی رہائی ممکن ہو سکی۔ ڈکی بھائی کو اگست میں لاہور ایئرپورٹ سے ملائیشیا روانہ ہوتے وقت این سی سی آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔
قبل ازیں ڈکی بھائی کی ضمانت کی درخواست سیشن کورٹ سے مسترد ہو چکی تھی، جس کے بعد ان کے وکلا نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جسٹس فاروق حیدر کی جانب سے سماعت سے معذرت کے بعد جسٹس شہرام سرور نے ملزم کی ضمانت منظور کی۔
گذشتہ روز ڈکی بھائی کی رہائی التواء کا شکار ہوگئی تھی, عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث روبکار جاری نہ ہو سکی تھی۔ ڈکی بھائی کی وکیل امرت شیخ کا کہنا تھا کہ روبکار کی جانچ پڑتال میں وقت لگتا ہے، اسی وجہ سے تمام کوششوں کے باوجود روبکار مکمل نہ ہوسکی۔
یو ٹیوبر ڈکی بھائی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے پوری کوشش کی، لیکن روبکار مکمل نہیں ہوسکی۔ بدھ کے روز روبکار جاری ہو جائے گی۔
سعدالرحمٰن المعروف ڈکی بھائی پاکستان کے مقبول یوٹیوبر ہیں، مگر ان پر غیر قانونی جوئے کی ایپس جیسے بائنومو، بیٹ 365 اور 39 گیم کی تشہیر کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعے لوگوں کو ان ایپس پر سرمایہ کاری کی ترغیب دی جس سے متعدد شہری مالی نقصان کا شکار ہوئے۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی کے مطابق بائنومو سمیت 46 ایسی ایپس پاکستان میں غیر قانونی قرار دی جا چکی ہیں۔ ایف آئی آر میں یہ الزام بھی شامل ہے کہ ڈکی بھائی بائنومو کے کنٹری مینیجر کے طور پر کام کرتے رہے اور اس کی اجازت کسی حکومتی ادارے سے نہیں لی گئی۔

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔