کراچی میں ہیوی ٹریفک بے قابو، ایک ہی روز میں تین اموات
کراچی میں ٹریفک کا بگڑتا ہوا نظام ایک بار پھر انسانی جانوں پر بھاری پڑ گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ہیوی ٹریفک کی تیز رفتاری نے ایک ہی دن میں تین قیمتی زندگیاں چھین لیں۔ ٹریفک حادثات کے اضافے نے شہریوں میں شدید غم و غصے کی لہر پیدا کر دی۔
پہلا حادثہ سرجانی فور چورنگی کے قریب اس وقت پیش آیا جب واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار فرسٹ ایئر کے طالب علم عابد رئیس کو روند ڈالا۔ عابد دو بہنوں کا اکلوتا بھائی اور والدین کا سہارا تھا۔ تیز رفتار ٹینکر نے نوجوان کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔
غم سے نڈھال والد رئیس احمد اپنے بیٹے کی لاش کے سامنے بار بار ایک ہی الفاظ دہراتے رہے، ’’میرا اکلوتا بیٹا تھا… پڑھا لکھا کر بڑا کیا تھا… میرا گھر اجاڑ دیا گیا۔‘‘
عابد رئیس کی نمازِ جنازہ سرجانی میں ادا کی گئی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر نے کہا کہ شہر کا ٹریفک سسٹم شہریوں کی زندگیاں لے رہا ہے اور اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
دوسرا حادثہ شیرشاہ پل پر پیش آیا جہاں تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، جس کے نتیجے میں 29 سالہ خاتون نسرین جاں بحق جبکہ ان کے شوہر شاہد شدید زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بعد ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
تیسرا حادثہ اورنگی ٹاؤن فقیر کالونی میں ہوا جہاں واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی۔ حادثے میں چار سالہ سفیان موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ اس کا ماموں زاد بھائی زخمی ہوا۔
سفیان کے پڑوسی کے مطابق وہ تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا اور چیز لینے گھر سے باہر نکلا تھا۔ پولیس نے ٹینکر تحویل میں لے لیا ہے اور ڈرائیور کی تلاش شروع کر دی۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے 344 دنوں میں کراچی میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں 807 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 11 ہزار 597 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بڑھتے حادثات نے شہریوں میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے اور ٹریفک نظام کی بہتری کے مطالبات مزید زور پکڑ رہے ہیں۔











