بنگلادیش میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان
بنگلادیش میں ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ہی دن قومی انتخابات اور چارٹر ریفرنڈم کرانے کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کے مطابق 13ویں قومی انتخابات اور جمہوری اصلاحاتی ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ 12 فروری 2026 کو ہوگی۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اے ایم ایم ناصر الدین نے الیکشن شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ عام انتخابات اور چارٹر ریفرنڈم 12 فروری 2026 کو منعقد ہوں گے۔
شیڈول کے مطابق امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 دسمبر مقرر کی گئی ہے جبکہ ان کی جانچ پڑتال 30 دسمبر سے 4 جنوری تک ہوگی۔ کاغذات واپس لینے کی آخری تاریخ 20 جنوری رکھی گئی ہے۔
بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے اپنے بیان میں کہا کہ 13ویں قومی انتخابات بنگلادیش کو نئی سمت دینے کا تاریخی موقع ہوں گے اور ضروری ہے کہ یہ انتخابات شفاف اور سب کے لیے قابلِ قبول ہوں۔
بنگلادیش میں ریفرنڈم کا مقصد ملک کے جمہوری اور آئینی ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات لانا ہے تاکہ مستقبل میں آمریت کے لوٹنے کے امکانات کو روکا جا سکے اور ایک جوابدہ جمہوری نظام قائم ہو سکے۔
یہ ریفرنڈم 2024 میں طلباء کے احتجاج کے نتیجے میں تیار کردہ ایک جامع جولائی چارٹر کی تجاویز پر عوام کی منظوری حاصل کرنے کے لیے کرایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ جولائی 2024 میں ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے بعد سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم کی گئی جس کا مقصد انتخابات اور جمہوری اصلاحات کو یقینی بنانا تھا۔
مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال؛ بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو سزائے موت
چیف الیکشن کمشنر نے پولنگ کا وقت بڑھا کر صبح ساڑھے 7 بجے سے شام ساڑھے 4 بجے تک کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، تاکہ شہری ایک ہی روز ووٹ اور ریفرنڈم دونوں میں حصہ لے سکیں۔
بیرونِ ملک مقیم شہریوں کے لیے ڈاک کے ذریعے ووٹ کی آن لائن رجسٹریشن جاری ہے، اور بدھ کی شام تک 2 لاکھ 97 ہزار افراد رجسٹر ہو چکے ہیں۔ ان کے بیلٹ پیپرز پر صرف امیدواروں کے انتخابی نشانات ہوں گے اور انہیں ووٹنگ ختم ہونے سے قبل متعلقہ ریٹرننگ افسران تک پہنچانا ضروری ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں 42 ہزار 761 پولنگ اسٹیشنز اور 2 لاکھ 44 ہزار 739 پولنگ بوتھس قائم کرنے کا منصوبہ بھی مکمل کرلیا ہے، جہاں 12 کروڑ 76 لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
بنگلادیش میں اس سے قبل عام انتخابات 7 جنوری 2024 کو ہوئے تھے، جس میں شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ نے کامیابی حاصل کی تھی تاہم اس الیکشن میں نتائج اور ووٹر ٹرن آؤٹ پر ملکی اور عالمی سطح پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔
بنگلادیش کا بھارت سے شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ
بعد ازاں جولائی 2024 میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کی بحالی کے عدالتی فیصلے کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور حکومتی کریک ڈاؤن کے دوران تقریباً 1400 افراد ہلاک ہوئے، جس کے بعد 5 اگست 2024 کو شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا اور ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہوگئیں۔
نومبر 2025 میں بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں سزائے موت سنا رکھی ہے اور حکومت نے ان کی بھارت سے حوالگی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
یاد رہے کہ عبوری حکومت نے شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی تھی اور الیکشن کمیشن نے پارٹی کی رجسٹریشن بھی معطل کر دی تھی۔ موجودہ صورتحال میں سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی جماعت بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اور جماعت اسلامی کے درمیان مقابلہ متوقع ہے۔
















