کراچی میں ای چالان سسٹم کا جائزہ لینے کے لیے 12 رکنی کمیٹی تشکیل
کراچی میں ای چالان سسٹم کا جائزہ لینے کے لیے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جب کہ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کمیٹی کے چیئرمین جب کہ دیگر ارکان میں اپوزیشن لیڈر سمیت 4 ایم پی ایز بھی شامل ہیں۔
سندھ حکومت نے شہر قائد میں ای چالان سسٹم کا ازسرِ نو جائزہ لینے کے لیے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جب کہ اپوزیشن لیڈر علی خورشید سمیت اپوزیشن کے 4 اراکینِ اسمبلی بھی کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں۔
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کمیٹی کی واحد خاتون رکن ہیں۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون، ایڈیشنل آئی جی اور ڈی آئی جی ٹریفک بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے جب کہ ڈی آئی جی ٹریفک کمیٹی کے سیکرٹری کے طور پر بھی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
کم عمر بچے کے بس چلانے کا واقعہ: بس مالک کو 50 ہزار کا ای چالان بھیج دیا گیا
کمیٹی ای چالان سسٹم کے قوائد و ضوابط اور جرمانوں کا ازسر نو جائزہ لے گی، ٹریفک جرمانوں سے متعلق پالیسی پر بھی غور کیا جائے گا۔
کمیٹی کی جانب سے سسٹم کو مؤثر اور صارف دوست بنانے کی سفارشات بھی تیار کی جائیں گی، یہ کمیٹی 2025 میں متعارف کرائے گئے ای چالان سسٹم کا مکمل تجزیہ کرے گی۔
قبل ازیں وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے ای چالان کے معاملے پر کمیٹی بنانے اور چالان کی رقم میں ترمیم کا عندیہ دیا تھا۔
سندھ اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج کل ای چالان کا بڑا چرچا ہے، ای چالان کے متعلق کمیٹی بنا رہے ہیں،کمیٹی میں ایم کیو ایم کے علی خورشیدی، طٰہ احمد اور افتخار عالم شامل ہیں جب کہ کمیٹی میں پیپلزپارٹی کی جانب سے آصف خان، سعدیہ جاوید اور فاروق اعوان بھی ہوں گے ۔
سندھ کے عوام ہوجائیں ہوشیار! لائسنس اور نمبر پلیٹ نہ ہونے پر گرفتاری ہوگی
ضیا الحسن لنجار نے مزید کہا تھا کہ سیکرٹری داخلہ کو کہتا ہوں آج ہی نوٹیفکیشن جاری کریں، پیر کو اس کمیٹی کا اجلاس ہوگا، اگر چالان کی رقم میں ترمیم کرنی ہے تو کریں گے۔












