کوئٹہ یونیورسٹی بھرتی اسکینڈل مزید سنگین، امتحانی شیٹس سامنے آگئیں

امتحان میں ناکام امیدواروں کو ٹاپ پوزیشن دے کر میرٹ کا مکمل قتل عام کیا گیا، شواہد سامنے آگئے
شائع 17 دسمبر 2025 12:50pm

کوئٹہ کی سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں اساتذہ کی بھرتیوں کا اسکینڈل ایک نئے اور سنگین مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ یونیورسٹی میں آٹھ ہزار آسامیوں کے لیے دو لاکھ امیدواروں نے امتحان دیا، جس کے لیے ہر امیدوار سے ہزار روپے فیس وصول کی گئی، جس کے نتیجے میں اربوں روپے جمع ہوئے۔ تاہم، تازہ شواہد سے معلوم ہوا ہے کہ امتحان میں ناکام امیدواروں کو ٹاپ پوزیشن دے کر میرٹ کا مکمل قتل عام کیا گیا۔

آج نیوز کو بلوچستان بھر سے 600 امیدواروں کی امتحانی شیٹس موصول ہوئی ہیں، جو واضح طور پر یہ دکھاتی ہیں کہ کس طرح فیل ہونے والے امیدوار پاس ظاہر کیے گئے اور کم نمبروں والے امیدواروں کو اوپر رکھا گیا۔

اس غیر شفاف عمل نے ہزاروں اہل اور مستحق امیدواروں کا مستقبل تاریک کر دیا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق بھرتیوں میں پورا نیٹ ورک ملوث تھا، لیکن اسکینڈل سامنے آنے کے بعد صرف یونیورسٹی کی وائس چانسلر کو ہٹایا گیا، جبکہ اصل کردار تاحال بے نقاب نہیں ہوئے۔

اساتذہ بھرتی اسکینڈل دو سال بعد ڈرامائی موڑ اختیار کر گیا ہے، اور نئی دستاویزات کے سامنے آنے کے بعد تحقیقات نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔ امیدواروں اور والدین نے شفاف انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھرتیوں میں شامل تمام ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا دی جائے تاکہ میرٹ کی پامالی کا ازالہ کیا جا سکے۔

بلوچستان حکومت کے شفافیت کے دعوے بھی اس اسکینڈل کے بعد دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں، اور عوام میں بے چینی پھیل گئی ہے کہ کس طرح اساتذہ کی بھرتیوں میں بڑی سطح پر کرپشن اور بے ضابطگیاں سرزد ہوئیں۔

corruption

بلوچستان

Quetta Women University

Sardar Bahadur Khan University Scandal